بنگلا دیش کے انسداد بدعنوانی کمیشن نے شیخ حسینہ، ان کے اہل خانہ، برطانوی حکومت کے ایک وزیر اور اقوام متحدہ کے ایک سینئر اہلکار کے خلاف کرپشن پر مقدمات درج کیے ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ بات بنگلادیش کے انسداد بدعنوانی کمیشن کے سربراہ ڈائریکٹر جنرل اختر حسین نے میڈیا سے گفتگو میں بتائی۔
انسداد بدعنوانی کمیشن (اے سی سی) کے سربراہ نے مزید بتایا کہ یہ مقدمات ڈھاکا کے ایک مضافاتی علاقے میں منافع بخش پلاٹوں پر مبینہ طور پر بڑے پیمانے پر زمینوں پر قبضے سے متعلق ہیں۔
مقدمے میں نامزد افراد میں برطانوی انسداد بدعنوانی کی وزیر ٹیولپ صدیق بھی شامل ہیں جو شیخ حسینہ کی بھانجی بھی ہیں۔
دیگر نامزد ملزمان میں شیخ حسینہ کی بہن شیخ ریحانہ ان کے بیٹے سجیب واجد بھی شامل ہیں۔
انسداد بدعنوانی کمیشن کے سربراہ ڈائریکٹر جنرل اختر حسین نے بتایا کہ ان کی تفتیشی ٹیم کے پاس ملزمان کے خلاف ٹھوس شواہد جمع ہوگئے ہیں۔
خیال رہے کہ بنگلا دیش کے انسداد بدعنوانی کمیشن نے دسمبر میں بھی شیخ حسینہ کے خاندان کے خلاف روسی فنڈ سے چلنے والے نیوکلیئر پاور پلانٹ میں 5 بلین ڈالر کے مبینہ غبن کی تحقیقات شروع کی تھیں۔
شیخ حسینہ واجد جو طلبا تحریک کے نتیجے میں اپنا 15 سالہ اقتدار چھوڑ کر بھارت فرار ہوگئی تھیں اور اب تک وہیں مقیم ہیں۔ ان مقدمات کو جھوٹا قرار دیا ہے۔