لاہور:سپریم کورٹ کے جج جسٹس اطہر من اللّٰہ کا کہنا ہے کہ سب سے زیادہ آمرانہ دور جنرل ضیاء کا تھا۔
لاہور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جسٹس اطہر من اللّٰہ نے کہا کہ جنرل ضیاء کے دور میں بھٹو کو بھی ہٹا دیا گیا تھا، سپریم کورٹ بھی اس میں استعمال ہوئی، کئی سال بعد سپریم کورٹ نے خود مانا۔
جسٹس اطہر من اللّٰہ کا کہنا ہے کہ لاہور کے شاہی قلعہ میں سیاسی ریلی نکالنے پر لوگوں کو تشدد کا نشانہ بنایا جاتا تھا، جنرل ضیاء نے سری لنکا کی حکومت سے درخواست کی کہ ان کی بیٹی ہاتھی کا بچہ رکھنا چاہتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ ایک حکومت کی دوسرے ملک کی حکومت کو درخواست تھی، ہاتھی بھی ہم انسانوں کی طرح بہت جذباتی ہوتے ہیں، 3 سالہ ہاتھی کا بچہ سری لنکا سے پاکستان آیا اور ایک بیک یارڈ میں رکھا گیا۔
ان کا کہنا ہے کہ ہاتھی کا بچہ بڑا ہوا تو انہوں نے فیصلہ کیا کہ اسلام آباد میں چڑیا گھر بنایا جائے اور اسے وہاں رکھا جائے۔
سپریم کورٹ کے جج نے کہا کہ جبری گمشدگی اور قیدیوں کے حقوق سے متعلق ججمنٹ اسلام آباد ہائی کورٹ نے دی تھی، بہت سے بنیادی حقوق پر اسلام آباد ہائی کورٹ کی ججمنٹس ملیں گی۔