کیرالہ:بھارت کی ریاست کیرالہ کے ایک اسکول میں اپنی رنگت پر کسے جانے والے جملوں، مذاق اور تشدد سے تنگ آکر طالب علم نے خودکشی کرلی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق کوچی شہر میں 9 ویں جماعت کے 15 سالہ طالب علم نے اپنے فلیٹ کی 26 ویں منزل سے کود کر اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیا، وہ اپنے کلاس فیلوز کی جانب سے رنگت پر کسے جانے والے جملوں، انتہائی غیر شائستہ انداز میں کیے جانے والے مذاق اور تشدد کی وجہ سے پریشان تھا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق مہیر کو اتنا زیادہ دلبرداشتہ کردیا گیا تھا کہ اُ س نے خود اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیا۔
اُس کی والدہ راجنا پی ایم کا کہنا ہے کہ میں نے اور میرے شوہر نے جب بیٹے کی موت کے بعد تفصیلات جمع کرنا شروع کیں تو انکشاف ہوا کہ اسکول میں غیر شائستہ مذاق اور چھیڑ چھاڑ کرنے والے لڑکوں نے بیٹے پر اسکول کے اندر اور بس میں تشدد بھی کیا۔
انہوں نے بتایا کہ سوشل میڈیا پر بھی اس حوالے سے شواہد ملے ہیں اور آخری دن تو اس کے ساتھ بہت بُرا سلوک کیا گیا۔
اُن کا کہنا ہے کہ اس واقعے کے بعد مہیر کے کچھ کلاس فیلوز نے جسٹس فار مہیر کا انسٹاگرام پیج بھی بنایا تھا جس کو اسکول انتظامیہ نے دباؤ ڈال کر بند کروا دیا۔
اسکول انتظامیہ کے حوالے سے مہیر کی والدہ کا کہنا ہے جب ہم نے اسکول والوں سے اس حوالے سے ایکشن لینے کا مطالبہ کیا تو انہوں نے اسکول کی ساکھ بچانے کے لیے اس معاملے کو دبانے کی کوشش کی۔
لڑکے کی والدہ نے یہ بھی بتایا کہ میں نے وزیراعلیٰ آفس اور پولیس کو فوری ایکشن لینے کی درخواست کی ہے، مجھے خدشہ ہے کہیں اسکول کی جانب سے ثبوت ضائع نا کردیے جائیں۔
وزیر تعلیم وی شیوا کُٹی نے کہا ہے کہ ریاستی حکومت نے اسکول کے خلاف ایکشن لیا ہے۔اس حوالے سے پولیس نے اسپیشل انویسٹی گیشن ٹیم بنا دی ہے، یہ ٹیم اس معاملے سے جڑے افراد کے بیانات اور شواہد جمع کرے گی۔