Home sticky post 5 ٹرمپ چاہتے ہیں خطے میں استحکام یقینی بنایا جائے، اس کا مطلب یہ نہیں کہ فوج کو غزہ میں اتارا جائے، ترجمان وائٹ ہاوٴس

ٹرمپ چاہتے ہیں خطے میں استحکام یقینی بنایا جائے، اس کا مطلب یہ نہیں کہ فوج کو غزہ میں اتارا جائے، ترجمان وائٹ ہاوٴس

Share
Share

واشنگٹن:وائٹ ہاوٴس نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے غزہ پر قبضے کے بیان کے بعد اٹھنے والے سوالات پر کہا ہے کہ انہوں نے غزہ میں امریکی فوج کی تعینات کا عزم ظاہر نہیں کیا۔ ٹرمپ چاہتے ہیں خطے میں استحکام یقینی بنایا جائے، اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ فوج کو غزہ میں اتارا جائے۔
وائٹ ہاوٴس کی ترجمان کیرولین لیوویٹ نے بریفنگ کے دوران صحافیوں کی جانب سے ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ قبضے کے منصوبے کے اعلان کے بعد اٹھائے سوالات کا جواب دیا اور واضح کیا کہ انہوں نے غزہ میں فوج کی تعیناتی کا وعدہ نہیں کیا۔
صحافیوں کی جانب سے وائٹ ہاوٴس کے ترجمان کیرولین لیو ویٹ سے بارہا سوال کیا گیا کہ آیا امریکی فوجی جنگ زدہ غزہ میں حماس کے خلاف تعینات کردی جائے گی تاہم ترجمان نے جواب دیا کہ تاحال صدر نے یہ وعدہ نہیں کیا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ صدر فلسطینیوں اور خطے کے تمام لوگوں، امن پسند عوام اور جو خطے میں حقیقی طور پر معاشی ترقی اور مواقع دیکھنا چاہتے ہیں، ان کے لیے غزہ کی تعمیر نوکرنے کی تیاری کرلی ہے۔
کیرولین لیوویٹ کا کہنا تھا کہ صدر ٹرمپ یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ یہ ایسی جگہ بن سکے جہاں تمام لوگ امن کے ساتھ رہے ہیں اور صدر امن قائم کرنے والے سربراہ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ٹرمپ چاہتے ہیں خطے میں استحکام یقینی بنایا جائے، اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ فوج کو غزہ میں اتارا جائے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ ٹرمپ چاہتے ہیں غزہ میں رہنے والے فلسطینی عارضی طور پر کہیں اور منتقل ہوں تاکہ خطے کی تعمیر نو ہو۔
امریکی سیکریٹری اسٹیٹ مارکو روبیو نے گوئٹے مالا کے دورے کے موقع پر کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پیش کش کی ہے کہ غزہ میں تعمیر نو کی ذمہ داری ہماری ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ یہ ایک منفرد پیش کش ہے کہ وہاں داخل ہو کر غزہ میں ہونے والی تباہی اور ملبہ صاف کر دیا جائے اور وہاں تعمیر تک لوگ کہیں اور رہائش اختیار کرلی۔
مارکو روبیو نے بتایا کہ اس کا مطلب کوئی انتہاپسندانہ اقدام نہیں ہے اور ابھی اس کی تفصیلات واضح کرنے کی ضرورت ہے۔
خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیل کے وزیراعظم نیتن یاہو کے ساتھ وائٹ ہاوٴس میں پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ امریکا غزہ کی پٹی پر قبضہ کر لے گا اور ہم اس کے مالک ہوں گے۔
امریکی صدر نے کہا تھا کہ غزہ میں طویل مدتی ملکیت کی پوزیشن دیکھ رہا ہوں، ہم غزہ پر قبضہ کرکے اسے ترقی یافتہ بنائیں گے، جس سے علاقے کے لوگوں کو ملازمتیں ملنے کے ساتھ دوسرے شہریوں کو بسنے کا موقع بھی ملے گا۔
انہوں نے کہا تھا کہ فلسطینیوں کو اردن اور مصر میں بسایا جائے گا، اب دیکھنا ہے کہ اردن اور مصر کے رہنماوٴں کا ردعمل کیا ہوتا ہے۔ اور دعویٰ کیا کہ خطے کے دیگر رہنماوٴں کو اس منصوبے سے متعلق آگاہ کیا ہے جنہوں نے تجویز کو پسند کیا ہے۔

Share
Related Articles

پاکستان نے خلائی تحقیق میں ایک اہم سنگ میل عبور کر لیا

پاکستان کے خلائی ادارے اسپیس اینڈ اپر ایٹماسفیئر ریسرچ کمیشن (SUPARCO) نے...

ٹک ٹاکر امشا رحمان نے اپنی ویڈیو لیک کرنے والے ملزم کو معاف کردیا

اسلام آباد:ٹک ٹاکر امشا رحمان نے مبینہ ویڈیو لیک کیس میں گرفتار...

ٹرمپ فلسطینیوں کو غزہ سے جبری بیدخل کرکے کن 3 ممالک میں بھیجیں گے؟

واشنگٹن:امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے غزہ سے فلسطینیوں کی جبری بے دخلی...

محکمہ تعلیم سندھ کا14 فروری کو سرکاری ونجی تعلیمی اداروں میں چھٹی کا اعلان

کراچی:حکومت سندھ نے شب برات کے موقع پر تعلیمی اداروں میں تعطیل...