Home sticky post پالیسی اور فیصلہ سازی صرف اور صرف ملک کی بہتری کیلئے ہونی چاہیے، اسحاق ڈار

پالیسی اور فیصلہ سازی صرف اور صرف ملک کی بہتری کیلئے ہونی چاہیے، اسحاق ڈار

Share
Share

نیویارک:نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے کہاہے کہ دہشت گردی کے باعث پاکستان کو معاشی لحاظ سے بہت زیادہ نقصان ہوا، چاہتے ہیں کہ آنے والی نسلوں کیلئے محفوظ اور ترقی یافتہ ملک چھوڑ کر جائیں، پالیسی اور فیصلہ سازی صرف اور صرف ملک کی بہتری کیلئے ہونی چاہیے۔
نائب نیویارک میں اوورسیز پاکستانی کمیونٹی سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ پوری دنیا گلوبل چیلنجز سے گزر رہی ہے، عالمی مسائل پر بات چیت اور غوروفکر کیلئے جمع ہوئے ہیں، جب بھی امریکا کا دورہ کیا تو پاکستانی کمیونٹی سے ملاقات کو ترجیح دی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی معیشت درست سمت پر گامزن ہے، مہنگائی کی شرح میں نمایاں کمی ہوئی ہے، پالیسی ریٹ میں کمی سے معاشی استحکام پیدا ہو رہا ہے، اقتصادی اعشاریے بہتر ہو رہے ہیں، پاکستان کی معاشی بہتری کا دنیا اعتراف کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ زبوں حال معیشت کو دوبارہ مستحکم کیا، ملکی مفاد ہمیشہ مقدم رکھا، ملک ہے تو ہم ہیں، ریٹنگ ایجنسی نے پاکستان کی معاشی پالیسیوں کو سراہا ہے، پاکستان کے سفارتی تعلقات کو دوبارہ بہتر کیا، ملک دشمن قوتوں کا پاکستان کو سفارتی محاذ پر تنہا کرنے کا خواب چکنا چور ہو چکا ہے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ دہشت گردی کے باعث پاکستان کو معاشی لحاظ سے بہت زیادہ نقصان ہوا، چاہتے ہیں کہ آنے والی نسلوں کیلئے محفوظ اور ترقی یافتہ ملک چھوڑ کر جائیں، پالیسی اور فیصلہ سازی صرف اور صرف ملک کی بہتری کیلئے ہونی چاہیے۔
قبل ازیں نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ، سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے نیویارک میں اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے رکن ممالک کے مستقل نمائندوں سے خطاب کیا۔
نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ میں او آئی سی کے مشترکہ مقاصد کو آگے بڑھانے کے لیے پاکستان کے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کیا۔ بالخصوص، انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان فلسطین میں منصفانہ اور پائیدار امن کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھے گا۔
انہوں نے غزہ میں مستقل جنگ بندی، بلا تعطل انسانی امداد کی فراہمی اور فلسطینی عوام کو بے دخل کرنے کی کسی بھی کوشش کی سخت مخالفت پر زور دیا۔ انہوں نے پاکستان کی دو ریاستی حل کے لیے مکمل حمایت کا اعادہ کیا جس میں ایک خودمختار اور قابل عمل فلسطینی ریاست کا قیام شامل ہو جو 1967 سے پہلے کی سرحدوں پر مبنی ہو اور جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو۔
نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ نے کشمیری عوام کی جائز جدوجہد کے لیے پاکستان کی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کیا اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ جموں و کشمیر تنازعے کے پرامن حل کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق اقدامات کرے۔
انہوں نے مشرق وسطیٰ، افریقا اور ایشیا کے مسلم ممالک کو متاثر کرنے والے تنازعات اور مسائل کے پرامن حل کے لیے پاکستان کی حمایت کا اعادہ کیا اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے اصولوں کی پاسداری پر زور دیا۔ انہوں نے اسلامو فوبیا سے نمٹنے کی فوری ضرورت کو اجاگر کیا اور اس بڑھتے ہوئے رجحان کا عالمی سطح پر مقابلہ کرنے کے لیے او آئی سی کی اجتماعی کاوشوں کے تحت اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی کی جلد تقرری پر زور دیا۔
اسحاق ڈارنے سلامتی کونسل کے دوران اپنی مدت میں او آئی سی کے تمام رکن ممالک کے ساتھ قریبی تعاون کے پاکستان کے مضبوط عزم کا اظہار کیا۔

Share
Related Articles

چیف جسٹس نے پی ٹی آئی کو سسٹم میں رہنے اور بائیکاٹ نہ کرنے کا مشورہ دیا ہے،بیرسٹر گوہر

اسلام آباد:پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے تصدیق کی ہے...

اپوزیشن جماعتوں کے حکومت مخالف اتحاد میں مزیدوسعت،صدر،وزیراعظم کی اہم ملاقات متوقع

اسلام آباد:اپوزیشن کی جماعتوں کے حکومت مخالف اتحاد کو مزید وسعت دینے...

اسلام آباد ہائی کورٹ بار نے ججز کی سینیارٹی کا معاملہ عدالت عظمیٰ میں چیلنج کر دیا

اسلام آباد:اسلام آباد ہائی کورٹ بار نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے...

چیمپئنز ٹرافی، بنگلا دیش کی کرکٹ ٹیم دبئی سے اسلام آباد پہنچ گئی

اسلام آباد:آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025ء کے لیے بنگلا دیش کرکٹ...