پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی ائی اے) کے 2020 کے طیارہ حادثہ کے سروائیور ظفر مسعود نے آپ بیتی پر سیٹ نمبر سی ون کے عنوان سے کتاب لکھ دی۔
پی آئی اے کے حادثے کے شکار طیارے میں معجزنہ طور پر زندہ بچنے والے بینک آف پنجاب کے صدر مسعود ظفر نے اپنی کتاب کے حوالے سے نجی ٹی وی کے ڈیجیٹل چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ کتاب لکھنے کا خیال اس طرح آیا کہ یہ حادثہ بہت منفرد اور سبق آموز تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ اللہ نہ کرے کہ اس طرح کے حادثے کا کسی کو سامنا کرنا پڑے، کتاب کے اندر میں نے اپنے تجربات لوگوں کے ساتھ شیئر کیے ہیں کہ لوگوں کو بتاؤں کہ اس وقت کیا احساسات ہوتے ہیں جب آپ موت کے اتنے قریب ہوتے ہیں، کس طرح سے آپ کی زندگیاں تبدیل ہوتی ہیں اور زندگی میں ہماری کیا ترجیحات ہونی چاہییں۔
انہوں نے کہا کہ میں نے جن چیزوں کا ذکر کیا، ہو سکتا ہے، اس میں سے کچھ چیزیں ایسی ہوں کہ ان کو لوگ خود سے جوڑ پائیں اور یہ ہی میرا کتاب لکھنے کا مقصد ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ میں نے کوشش کی ہے کہ اس کتاب سے کوئی ہرٹ نہ ہو، یہ کسی کے لیے ٹراما کا باعث نہ بنے، یہ بہت زیادہ جذباتی کردینے والا واقعہ تھا، میں نے یہ کتاب بطور حقیقی واقعے کے لکھی، کوشش کی کہ اس میں جذبات کم ڈالوں، اس لیے کہیں نہ کہیں یہ کتاب کچھ لوگوں کے جذبات کو بھڑکا سکتی ہے، اس کے لیے میں معذرت خواہ ہوں۔
بینک آف پنجاب کے صدر کے فرائض انجام دینے والے ظفر مسعود 2020 کے طیارہ حادثے میں بچ جانے والے 2 افراد میں سے ایک ہیں، حادثےمیں 99 مسافر اور عملے کے 8 ارکان سوار تھے، طیارہ کراچی کے رہائشی علاقے میں گر کر تباہ ہو گیا تھا۔
حادثے میں ظفر مسعود کا ایک بازو ٹوٹا جب کہ کچھ اور چوٹیں بھی آئیں۔