اسلام آباد:تحریک انصاف کے رہنما اسد قیصر نے کہا ہے کہ وزیر دفاع کو ذرا سی شرم ہوتی تو آج سانحہ جعفر ایکسپریس کی وجہ سے استعفیٰ دے دیتے۔ بطور پاکستانی ہم اس حملے کی سخت مذمت کرتے ہیں، مگر عوامی مینڈیٹ والوں کو جیلوں میں رکھا جائے اور جعلی مینڈیٹ والے ایوان میں ہوں تو ملک کیسے چلے گا؟ ۔
سانحہ جعفر ایکسپریس پر قومی اسمبلی اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں ں ے کہا کہ جعفر ایکسپریس سانحہ پر افسوس اور مذمت کرتے ہیں، خواجہ آصف نے جعفر ایکسپریس پر ایوان کو اعتماد میں لینے کے بجائے پی ٹی آئی پر الزام عائد کردیا، پی ٹی آئی ان کے اعصاب پر سوار ہے، تقریر نکال لیں کتنی مرتبہ بلوچستان کو نام لیا، وزیر دفاع کو ذرا سی شرم ہوتی تو آج استعفی دے دیتے۔
انہوں نے کہا کہ بطور پاکستانی ہم اس حملے کی سخت مذمت کرتے ہیں، مگر عوامی مینڈیٹ والوں کو جیلوں میں رکھا جائے اور جعلی مینڈیٹ والے ایوان میں ہوں تو ملک کیسے چلے گا؟ یہ پارلیمنٹ عوام کی نمائندگی نہیں کرسکتی، پی ٹی آئی سمجھتی ہے یہ تمام مسائل جعلی مینڈیٹ کی وجہ سے ہیں، ملک میں نہ کوئی آئین رہا نہ کسی ادارے کی کوئی عزت ہے۔
اسد قیصر نے کہا کہ ملک میں سب سے بڑا مسئلہ سیکیورٹی کا ہے، یہ سب کچھ خواجہ آصف کی نااہلی کی وجہ سے ہورہا ہے، ہم اپنے اداروں کو مضبوط دیکھنا چاہتے ہیں، ہم حقیقی عوامی نمائندوں کی پارلیمنٹ کو سپریم دیکھنا چاہتے ہیں مگر یہاں خفیہ ادارے ایک جماعت کو مٹانے میں لگے ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آپ نے قیدی نمبر 804 کو غیرقانونی طور پر جیل میں رکھا ہوا ہے، بانی پی ٹی ا?ئی عمران خان اس وقت پاکستان کی سب سے بڑی سیاسی جماعت کے سربراہ ہیں، لیول پلینگ فیلڈ دیں حکومت میں بیٹھی تمام جماعت ایک ہوجائے پی ٹی مقابلہ کرے گی اور جیتے گی۔
اسد قیصرنے کہا کہ افغان مہاجرین کے خلاف کریک ڈاوٴن ہورہا ہے، ہم قانونی نہیں غیر قانونی مہاجرین کے خلاف ہیں، پہلے سے حالت جنگ میں ہیں نیا ایشو نہ کھولا جائے، ہم مضبوط پاکستان دیکھنا چاہتے ہیں۔
اسد قیصر نے مزید کہا کہ آئین کے اندر اپنی حدود میں ہر ادارہ اپنا کردار ادا کرے، خارجہ پالیسی پر نظر ثانی کی ضرورت ہے، بلوچستان، سندھ پنجاب میں کچے کے ڈاکووٴں کے خلاف اتفاق رائے پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔