Home sticky post 4 قومی اسمبلی،جعفر ایکسپریس ، دہشت گردی، معاشی پالیسیوں پر سخت جملوں کا تبادلہ ،زرتاج گل کی حکومت پر کڑی تنقید

قومی اسمبلی،جعفر ایکسپریس ، دہشت گردی، معاشی پالیسیوں پر سخت جملوں کا تبادلہ ،زرتاج گل کی حکومت پر کڑی تنقید

Share
Share

اسلام آباد:قومی اسمبلی کے اجلاس میں جعفر ایکسپریس سانحے، دہشت گردی، بلوچستان کے مسائل اور حکومت کی معاشی پالیسیوں پر گرما گرم بحث ہوئی۔ ارکان اسمبلی نے بلوچستان میں بدامنی، بیروزگاری اور بنیادی حقوق کی عدم فراہمی پر شدید تحفظات کا اظہار کیا، جبکہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے قومی اتفاق رائے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔ اپوزیشن نے حکومت پر معیشت اور سیکیورٹی پالیسیوں میں ناکامی کے الزامات لگائے، جبکہ وزیر مملکت برائے داخلہ نے قومی ایکشن پلان پر عمل درآمد نہ ہونے کا ذمہ دار صوبائی حکومتوں کو ٹھہرایا۔

قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر سردار ایاز صادق کی صدارت میں شروع ہوا، جس میں وقفہ سوالات موخر کرنے کی تحریک منظور کرلی گئی۔ ایوان میں جعفر ایکسپریس سانحے، دہشت گردی، بلوچستان کے مسائل اور حکومت کی معاشی پالیسیوں پر سخت جملوں کا تبادلہ ہوا۔

رکن اسمبلی عثمان بادینی نے بلوچستان کے مسائل پر بات کرتے ہوئے کہا کہ صوبے میں حالات آج کے نہیں بلکہ دہائیوں سے خراب ہیں۔ انہوں نے کہا کہ “یہ کیسی مجبوری ہے کہ ایک ڈاکٹر قلم چھوڑ کر بندوق اٹھانے پر مجبور ہے؟” ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں اعتماد کی شدید کمی ہے، اور وہاں کے عوام اپنے حقوق کے لیے لڑ رہے ہیں۔

سابق وفاقی وزیر شیخ آفتاب نے دہشت گردی کے بڑھتے واقعات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ “پاکستان کی افواج کو روزانہ شہادتیں دینی پڑ رہی ہیں، تمام سیاسی جماعتوں کو سر جوڑ کر بیٹھنا ہوگا تاکہ اس مسئلے کا مستقل حل نکالا جا سکے۔

قومی اسمبلی اجلاس میں صدارتی خطاب اور بلوچستان پر بحث کے دوران پی ٹی آئی کی پارلیمانی لیڈر زرتاج گل نے حکومت کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔
تحریک انصاف کی رکن اسمبلی زرتاج گل نے جعفر ایکسپریس سانحے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ “ہم نے سوچا تھا کہ حکومت
قوم کو متحد کرے گی، لیکن وزیر دفاع کی ترجیح صرف پی ٹی آئی کو دبانا ہے۔” انہوں نے مزید کہا کہ حکومت معیشت کو سنبھالنے میں ناکام ہو چکی ہے، اور عوام روزگار کے لیے بیرون ملک جانے پر مجبور ہیں۔

وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے اپوزیشن کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی کارکردگی پر حقائق کی بنیاد پر بات ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں پرامن ایس سی او کانفرنس اور عالمی ٹورنامنٹس کا انعقاد حکومت کی کامیابی کا ثبوت ہے۔

طلال چوہدری نے کہا کہ “بی ایل اے اور ٹی ٹی پی کا مقصد ملک میں خوف اور انتشار پھیلانا ہے، اور ان کی فنڈنگ ہمسایہ ممالک سے ہو رہی ہے۔” انہوں نے مزید کہا کہ “نواز شریف کے دور میں قومی ایکشن پلان کے ذریعے دہشت گردی پر قابو پایا گیا تھا، لیکن 2018 کے بعد غلط فیصلوں کی وجہ سے یہ مسئلہ دوبارہ شدت اختیار کر گیا۔

بعدازں اسپیکر سردار ایاز صادق نے اجلاس پیر دوپہر 2 بجے تک ملتوی کر دیا۔

Share
Related Articles

وفاقی کابینہ میں توسیع، مزید تین وزرا نے حلف اٹھالیا

اسلام آباد:وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے وفاقی کابینہ میں کی گئی...

کینیڈا کے نئے وزیراعظم مارک کارنی نے عہدے کا حلف اٹھا لیا

اوٹاوا:جسٹن ٹروڈو کے ایک دہائی پر مشتمل اقتدار کا سفر ختم ہونے...

آئی ایم ایف سے مذاکرات مکمل، پاکستان کو دو ارب ڈالر ملیں گے،وفد کی یقین دہانی

اسلام آباد:پاکستان اور آئی ایم ایف جائزہ مشن کے درمیان پہلے اقتصادی...

وفاقی حکومت نے باضابطہ طور پر کرپٹو کونسل قائم کردی

اسلام آباد:وفاقی حکومت نے وزیرخزانہ محمد اورنگزیب کی سربراہی میں باضابطہ طور...