اسلام آباد:امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نےغزہ مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارے حکمران سوئے ہوئے ہیں۔ہم نے کہا تھا امریکی سفارت خانے کی طرف مارچ کرناہے۔حکمران طبقہ اسرائیل اورامریکہ سے ڈرتاہے۔حکمرانوں نےپورے اسلام آبادکوبندکردیاتھا۔امریکہ ایک قاتل ملک ہےاسرائیل کو امریکی پشت پناہی حاصل ہے۔فلسطینی امت مسلمہ کی طرف دیکھ رہے ہیں۔26اپریل کو ہڑتال کرنی ہے۔27اپریل کوآئندہ کےلائحہ عمل کا اعلان کروں گا۔
جماعت اسلامی کے زیرانتظام غزہ مارچ کےشرکاء کے بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمن نے کہاکہ امریکہ میں نوجوان اپنے حکمرانوں کے خلاف کھڑے ہوئے ہیں۔اسرائیل نے فلسطینوں کی زمین پر قبضہ کیا ہوا ہے۔فلسطینوں سے کلمے کا تعلق ہے۔
انہوں نے حکمرانوں کومتنبہ کرتے ہوئے کہاکہ اسرائیل سے تعلقات بڑھانے کا سوچنا بھی مت،اٹھواور فلسطین کا مقدمہ لڑو،امریکہ کو آج پیغام دیا تم غلام ابن غلام ہو۔محمد کے غلاموں کو امریکہ کی غلامی قبول نہیں۔پاکستان میں حماس کا دفتر کھولا جائے۔حماس کے مجاہد قابض فوجیوں سےلڑ رہے ہیں۔امریکہ نے حماس کو اقتدار میں نہہں آنے دیا۔
حافظ نعیم نے کہا کہ پاکستان میں حکومت اور اپوزیشن کوئی کام نہیں کررہی۔اپنے کام کرواناہوں تو اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات بھی ہوجاتے ہیں۔ذاتی مفاد کے لیے تھر پارکر میں پی ٹی آئی اور ن لیگ کا اتحادبھی ہوجاتا ہے۔تنخواہوں میں اضافہ! کروا لیتے ہولیکن امریکہ کی مزمت نہیں کرتے۔
انہوں نے کہاکہ تمام سیاسی جماعتوں سے کہتا ہوں کشمیر اور فلسطین کے معاملے پر ایک ہوجاو۔فلسطین کامعاملہ انسانیت کاہے۔بچوں کوشھید کیا جارہا ہے۔یرغمالیوں کا تحفظ حماس نے کیا ہےلیکن اسرائیل اپنی قیدمیں فلسطینوں کے ساتھ انسانیت سوز ظلم کر رہا ہے۔مسلمانوں پر جہاد فرض ہے۔ہم بائیکاٹ کریں گے۔
انہوں نےمزیدکہا کہ سوشل میڈیا پرجہاد کریں گے۔حکمران جہاد کرنے نہیں دیتے۔بلوچ حقوق مانگ رہے اور پشتوں امن مانگ رہے ہیں۔سندھ کے لوگ کینال کے خلاف سراپا احتجاج ہیں۔فلسطینوں کے لیے پسندیدہ کھانے پینے کی اشیاء چھوڑ سکتے ہیں۔
دوسری جانب جماعت اسلامی کی جانب سے اتوار کوریڈزون کے اندر غزہ مارچ کرنے کے اعلان پروفاقی پولیس نےفیض آباد، زیرو پوائنٹ اورریڈزون سمیت ریڈزون کو جانیوالے تمام راستے سیل کردئیےتھے لیکن پھر جماعت اسلامی اور حکومت کے مابین رابطہ کے بعد اسلام آباد ہائی وے پر آئی ایٹ پل کے قریب احتجاج مارچ اورجلسہ کی اجازت دیدی گئی ۔
جس کے بعد جماعت اسلامی کے ہزاروں کار رکن بسوں ، کاروں و دیگر گاڑیوں پرقافلوں کی شکل میں وہاں پہنچے۔اس موقع پر پولیس کی بھاری نفری سیکیورٹی کے لئے تعینات رکھی گئی تھی۔
امیر جماعت اسلامی کے خطاب کے بعد غزہ مارچ کے احتجاجی مظاہرین پرامن طور پر منتشر ہوگئے۔