Home highlight ایران سے نیوکلیئر معاہدہ چاہتے ہیں، فوجی کارروائی کے حامی نہیں، امریکی صدر ٹرمپ

ایران سے نیوکلیئر معاہدہ چاہتے ہیں، فوجی کارروائی کے حامی نہیں، امریکی صدر ٹرمپ

Share
Share

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیلی وزیرِاعظم سے ٹیلیفونک گفتگو میں واضح کیا ہے کہ وہ ایران کے ساتھ نیوکلیئر معاہدے تک پہنچنے کے لیے سفارتی راستے کو ترجیح دے رہے ہیں اور اس وقت کسی بھی قسم کی فوجی کارروائی کے حامی نہیں ہیں۔
ذرائع کے مطابق اس گفتگو میں ایران پر فوجی دباؤ ڈالنے کی ضرورت پر زور دیاگیا مگرصدر ٹرمپ نے اس تجویز سے اتفاق نہیں کیا۔
امریکی حکام کے مطابق صدر ٹرمپ نے کہا کہ اگرچہ وہ ایرانی قیادت کے رویے سے ناخوش ہیں، تاہم وہ سمجھتے ہیں کہ ایران کو مذاکرات کے ذریعے معاہدے پر آمادہ کیا جا سکتا ہے۔
یہ بات چیت ایسے وقت میں ہوئی ہے جب کیمپ ڈیوڈ میں امریکی صدر اور ان کی خارجہ پالیسی ٹیم نے ایران کے نیوکلیئر پروگرام اور غزہ کی صورتحال پر تفصیلی غور و خوض کیا۔ ٹرمپ ان دونوں مسائل کو ایک بڑے علاقائی فریم ورک میں حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

Share
Related Articles

ایران ایٹمی ہتھیار بنا رہا تھا؛،حملے کے سوا کوئی راستہ نہیں تھا،اسرائیلی وزیراعظم

یروشلم:اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے ایران پر حملے کے بعد ایک اہم...

ایران نے اسرائیل پر جوابی حملہ کر دیا تل ابیب دھماکوں سے گونج اُٹھا،سائرن بج گئے

اسرائیل کے وزارت دفاع کے نزدیک آگ اور دھواںاسرائیل کے بڑے اور...

اوگرا کی جانب سے آر ایل این جی کی قیمتوں کا تعین کر کے نرخوں میں کمی

اسلام آباد:آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے وفاقی حکومت کی پالیسی...