اسلام آباد:بشری بی بی کے سابق شوہرخاور مانیکا نے غیر شرعی نکاح کرنے پرچیئرمین اور بشریٰ بی بی کو سزا دینے کے لیے عدالت سے رجوع کرلیا۔
سول جج قدرت اللہ کی عدالت سے رجوع کرتے ہوئے بشریٰ بی بی کے سابق شوہر خاور مانیکا نے درخواست میں موٴقف اختیار کیا ہے کہ میراتعلق پاک پتن کی مانیکا فیملی سے ہے۔ 1989میں میری بشریٰ بی بی سے شادی ہوئی ، جس کی بہن کے ذریعے چیئرمین پی ٹی آئی سے اسلا م آباد دھرنے کے دوران ہمارا رابطہ ہوا۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ دبئی میں رہائش پذیر بشریٰ بی بی کی بہن کایہودی لابی کے ساتھ گہرا تعلق ہے۔ گزرتے وقت کے ساتھ چیئرمین پی ٹی آئی نے میری شادی شدہ زندگی میں مداخلت شروع کردی۔ میں نے چیئرمین پی ٹی آئی کو باعزت طریقے سے اپنی فیملی سے دْور کرنے کی کوشش کی مگر ان کی مسلسل مداخلت جاری رہی۔
خاور مانیکا نے درخواست میں مزید کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی پیری مریدی کاسہارا لے کر میری ذاتی زندگی اور گھر میں داخل ہوئے۔ چیئرمین پی ٹی آئی میری غیر موجودگی میں میرے گھر آتے تھے۔ چیئرمین پی ٹی آئی گھنٹوں میرے گھر میں گزارتے تھے جوکہ اسلامی تعلیمات کے خلاف ہیں۔ ایک روز اچانک گھر آیا تو ذلفی بخاری میرے بیڈروم میں موجود تھے۔ بشریٰ بی بی نے بنی گالہ ہاوٴس آنا جاناشروع کردیا تھا۔
خاور مانیکا کی جانب سے 4 گواہوں کی فہرست بھی درخواست کے ساتھ منسلک کی گئی ہے، جس میں خاور فرید مانیکا خود ، مفتی سعید ، عون چوہدری اور محمد لطیف شامل ہیں۔ علاوہ ازیں یکم اگست 2018ء کے چیئرمین پی ٹی آئی کے نکاح کی کاپی بھی درخواست کے ساتھ منسلک کی گئی ہے۔
اسلام آباد کی سیشن کورٹ میں دائر درخواست میں خاور فرید مانیکا نے چیئرمین پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو طلب کرنے اور سزا دینے کی استدعا کی ہے۔ سول جج قدرت اللہ کی عدالت نے خاور مانیکا کا بیان قلمبند کرکے کیس کی سماعت28 نومبر تک ملتوی کردی۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز شہری محمدحنیف نے غیر شرعی نکاح کیس سے متعلق اپنی درخواست واپس لے لی تھی، جس پر عدالت نے کیس خارج کردیا تھا۔