اسلام آباد:سپریم کورٹ نے فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے فیصلے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیلوں سے متعلق محفوظ فیصلہ سنادیا۔
جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی بینچ نے فیصلہ سنایا۔
سپریم کورٹ نے فوجی عدالتوں میں سویلینز ٹرائل کو غیر آئینی قرار دینے کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔
سپریم کورٹ نے وزارت دفاع سمیت دیگر اپیلوں کو منظور کرلیا، اپیلیں منظور کرنے والے ججز میں جسٹس امین الدین خان، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس شاہد بلال شامل ہیں۔
اس کے علاوہ جسٹس مسرت ہلالی اور جسٹس حسن رضوی بھی اکثریتی فیصلے میں شامل ہیں، جسٹس جمال مندو خیل اور نعیم افغان نے اختلاف کیا۔
سپریم کورٹ نے فوجی عدالتوں میں سویلینز ٹرائل کو غیر آئینی قرار دینے کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے آرمی ایکٹ کی 2 ڈی ون اور ٹو کو بحال کردیا، سپریم کورٹ نے آرمی ایکٹ کی شق 59(4) کو بھی بحال کردیا۔
فوجی عدالتوں کے فیصلے کیخلاف اپیل کا حق دینے کیلئے معاملہ حکومت کو بھجوا دیا گیا، فیصلے میں کہا گیاکہ حکومت 45 دن میں اپیل کا حق دینے کے حوالے سے قانون سازی کرے، ہائی کورٹ میں اپیل کا حق دینے کیلئے آرمی ایکٹ میں ترامیم کی جائیں، اٹارنی جنرل کے مطابق 39 فوجی تنصیبات پر 9مئی کو حملے ہوئے۔