لاہور: 9 مئی کے واقعات سے متعلق مقدمات میں چیئرمین پاکستان تحریک انصاف کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کے سامنے پیش ہونیکی تفصیل سامنے آگئی۔
ذرائع کے مطابق جے آئی ٹی نے چیئرمین پی ٹی آئی سے 9 مئی سے متعلق سوالات کیے، جے آئی ٹی ایک ڈی آئی جی، ایک ایس ایس پی اور 4 ایس پیز پر مشتمل تھی، چیئرمین پی ٹی آئی ایک گھنٹہ اندر رہے اور ان سے تمام سوالات کا نفرنس روم میں کیے گئے۔
ذرائع کے مطابق جے آئی ٹی ارکان کا پی ٹی آئی چیئرمین سے کہنا تھا کہ ہم آپ سے صرف پروفیشنل سوالات کریں گے۔
جے آئی ٹی کی جانب سے چیئرمین پی ٹی آئی سے سوال کیا گیا کہ 9 مئی کو پورے ملک میں جو ہوا ٹارگٹ اور طریقہ واردات ایک تھا ثبوت ہیں کہ آپ نے کارکنوں کو مشتعل کیا اور احکامات دئیے، اس کی پلاننگ تھی یا اتفاق ؟ اس پر چیئرمین پی ٹی آئی نے جواب دیا کہ میں نے کسی سے کچھ نہیں کہا ، سب مرضی سے مختلف مقامات پر گئے ،جو ہوا اس میں پلاننگ نہیں تھی۔
جے آئی ٹی نے چیئرمین پی ٹی آئی کو مختلف ویڈیوز اور تصاویر بھی دکھائیں لیکن انہوں نے ماننے سے انکار کردیا اور کہا یہ میرے لوگ نہیں۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ واپس آوٴں گا اور آپ کو تمام کارروائیوں کا جواب دینا ہوگا۔
خیال رہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی 9 مئی کے واقعات کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی کے سامنے کل پہلی بار پیش ہوئے تھے، انہیں لاہور کے قلعہ گجر پولیس ہیڈکوارٹرز میں جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہونے کے لیے طلب کیا گیا تھا۔