نیویارک:امریکی کھرب پتی اور سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس کے مالک ایلون مسک کو فری اسپیچ کے فروغ کے باعث نوبیل امن انعام کے لیے نامزد کر دیا گیا ہے۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایلون مسک کی نامزدگی ناروے کے ایک قانون ساز نے کی، جنہوں نے ان کے آزادی اظہار کے اصولوں اور سوشل میڈیا پر کھلی بحث کی حمایت کو نامزدگی کی وجہ قرار دیا۔
خیال رہے کہ ایلون مسک نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹوئٹر) کو 2022 میں خریدا تھا جہاں انکے بقول سب کو اظہار رائے کی آزادی ہے۔
نوبیل انعام کمیٹی رواں سال کے آخر میں انعامات کے حتمی فاتحین کا اعلان کرے گی، جبکہ ایلون مسک کی نامزدگی عالمی سطح پر ایک بڑی بحث کا موضوع بنی ہوئی ہے۔
ایک طرف ایلون مسک کو فری اسپیچ پر امن کے نوبیل انعام کیلئے نامزد کیا گیا ہے مگر دوسری طرف انکے ناقدین کہتے ہیں کہ ایکس پر سینسرشپ موجود ہے اور اسرائیلی جنگی جرائم پر بات کرنے والوں کے اکاؤنٹس معطل کیے جا رہے ہیں۔
صحافیوں، انسانی حقوق کی تنظیموں اور عام صارفین نے شکایت کی ہے کہ ان کی پوسٹس کی ریچ کم ہو رہی ہے یا وہ “حساس مواد” کے طور پر مارک کی جا رہی ہیں۔
کچھ کا دعویٰ ہے کہ ایلون مسک کا پلیٹ فارم اسرائیل نواز پالیسی اپنا رہا ہے اور فلسطین کے حق میں آواز دبائی جا رہی ہے۔
ایلون مسک نے کئی بار کہا کہ ایکس آزادیٔ اظہار کی حمایت کرتا ہے لیکن اس کے باوجود کچھ فلسطینی حامیوں کے اکاؤنٹس معطل یا محدود ہوئے ہیں۔
ایکس کی آفیشل پالیسی کے مطابق وہ صرف نفرت انگیز تقاریر اور غلط معلومات کو ہٹانے کی کوشش کرتے ہیں۔