سیول: جنوبی کوریا کے صدر یون سک یول کے خلاف مواخذے کی تحریک کامیاب ہو گئی۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق جنوبی کورین صدر کیخلاف مواخذے کی تحریک کے حق میں 204 ووٹ ڈالے گئے، حکمران پارٹی کے ارکان نے بھی صدر کیخلاف ووٹ دیا۔
میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ مواخذے کی تحریک کامیاب ہونے پر جنوبی کورین صدر کو صدارتی فرائض سے معطل کردیا گیا۔
جنوبی کوریا کے صدر یون سک یول کے خلا مواخذے کی تحریک پر ووٹنگ سے قبل دارالحکومت سیول میں ہزاروں کی تعداد میں شہری صدر کے خلاف سڑکوں پر نکل آئے۔
یاد رہے کہ چند روز قبل جنوبی کوریا کے صدر نے ملک میں مارشل لا نافذ کیا تھا تاہم اپوزیشن جماعتوں اور عوام کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آنے پر صدر نے چند گھنٹوں بعد ہی مارشل لا واپس لے لیا تھا۔
اپوزیشن جماعتوں نے صدر یون سک یول سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کرتے ہوئے ان کے خلاف پارلیمان میں تحریک عدم اعتماد بھی پیش کی تھی تاہم صدر یون سک یول کے خلاف مواخذے کی تحریک ناکام ہو گئی تھی۔
پہلی مواخذے کی تحریک ناکام ہونے کے بعدمرکزی اپوزیشن جماعت ڈیموکریٹک پارٹی اور دیگر چھوٹی اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے صدر کے خلاف دوسری مواخذے کی تحریک جمع کرائی گئی تھی۔
اپنے خلاف دوسری مواخذے کی تحریک پیش کیے جانے پر جنوبی کوریا کے صدر یون سک یول نے آخری وقت تک ڈٹ کر مقابلہ کرنے کے عزم کا اظہار کیا تھا۔