ٹورنٹو: یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی کاکہناہے کہ روس کے حملوں کے جواب میں منہ توڑ ردعمل دے رہے ہیں اور کئی محاذوں پر اسے پیچھے ہٹنے پر مجبور کردیا ہے۔
غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے اس بات کی تصدیق کی کہ ان کا ملک طویل انتظار کے بعد اب روس کے خلاف جوابی کارروائی شروع کردی تاہم انھوں نے اس کی تفصیلات بتانے سے گریز کیا۔
اس امر کااظہار یوکرینی صدر نے کینیڈا میں وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کے ساتھ ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ یوکرینی صدر کے اعتماد اور اطمینان سے محسوس ہورہا تھا کہ وہ اہداف حاصل کرنے میں کامیاب رہے ہیں۔
یاد رہے کہ یوکرینی صدر کا یہ بیان مشرقی ریاست باخموت اور جنوبی ریاست زاپوریزہیا کے قریب یوکرینی فوجیوں کی پیش قدمی کے بعد آیا ہے جس سے روسی فوج پیچھے ہٹنے پر مجبور ہوگئی ہیں۔
خیال رہے کہ روس نے گزشتہ برس فروری میں یوکرین پر حملہ کیا تھا اور اس کے 4 بڑے شہروں میں علیحدگی پسندوں کی مدد سے الحاق کے متنازع ریفرنڈم کے نتیجے میں ان علاقوں کو روس میں شامل کرلیا تھا۔