بنگلورو:دھوکا دہی کی تاریخ دنیا میں بہت قدیم ہے، لیکن جب سے دنیا ڈیجیٹل ہوئی ہے، انٹرنیٹ اور سائبر کرائم کی دنیا میں تو دھوکے باز لمحوں میں لوگوں کو ان کی دولت سے محروم کر دیتے ہیں۔
ایسا ہی اس شخص کے ساتھ ہوا جو مفت موبائل کے لالچ میں آ کر اپنی کروڑوں روپے کی جمع پونجی چند منٹوں میں گنوا بیٹھا۔
یہ واقعہ بھارت کے آئی ٹی سٹی بنگلورو میں پیش آیا جہاں ہر دوسرا شخص آئی ٹی ماہر تصور کیا جاتا ہے لیکن اسی ٹیکنالوجی نے ایک شخص کو دو کروڑ 80 لاکھ بھارتی روپے (پاکستانی 9 کروڑ روپے سے زائد) صرف مفت موبائل فون حاصل کرنے کے لالچ میں گنوا بیٹھا۔
بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق 60 سالہ شخص کو ایک فراڈیے نے پھنسا کر مفت فون دیا اور مذکورہ شخص نے وہ فون لے لیا، شخص نے واٹس ایپ کے ذریعے متاثرہ شہری سے رابطہ کیا اور خود کو سٹی بینک کا نمائندہ ظاہر کرتے ہوئے ایک منافع بخش پیکیج کی پیشکش کی۔
جعلی نمائندے نے سِم کارڈ خریدنے پر اسے ریڈمی کا نیا موبائل فون (مالیت ایک لاکھ روپے) مفت دینے کی پرکشش آفر کی، لالچی شخص نے بنا سوچے سمجھے یہ آفر قبول کر لی، تاہم مفت میں دیئے گئے اس فون میں خاص قسم کے میلویئر وائرس موجود تھے، جن کی مدد سے موبائل فون اور دیگر اہم معلومات تک ہیکرز رسائی حاصل کرتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق ان وائرسز کو استعمال کر کے 60 سالہ شخص کے اکاؤنٹ سے دھوکے باز نے دو کروڑ 80 لاکھ بھارتی روپے ہتھیا لئے، متاثرہ شخص کو لُٹ جانے کا اس وقت پتہ چلا جب اسے بینک سے کال کر کے آگاہ کیا گیا کہ اس کے اکاؤنٹ سے ایک بڑی رقم منتقل کی گئی ہے۔