دمشق:لبنان کے وزیراعظم کی قیادت میں اعلیٰ سطح کے وفد نے شام میں بشار الاسد کا تختہ الٹ کر عبوری حکومت قائم کرنے والے حکمراں احمد الشرع سے ملاقات کی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق لبنانی وزیراعظم نجیب میقاتی سے ملاقات میں اہم معاہدے طے پائے گئے اور دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کے لیے لائحہ عمل ترتیب دیا گیا۔
دونوں رہنماؤں نے 15 لاکھ شامی مہاجرین کی لبنان سے بحفاظت اپنے گھروں کو واپسی کے روٹ میپ پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
احمد الشرع نے کہا کہ شام کو نقصان پہنچایا اور حزب اللہ نے ہمیں بڑے زخم دیے ہیں۔ شام اب حزب اللہ کے لیے ایرانی ہتھیاروں کا راستہ نہیں بنے گا۔
شام کی عبوری حکومت کے سربراہ نے مزید کہا کہ ایران اور حزب اللہ کے ان کرتوت کے باوجود ہم تمام قوتوں کے ساتھ تعاون کے لیے پوری طرح تیار ہیں۔
ملاقات میں لبنانی سیکیورٹی فورسز کے اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔ سرحدی تنازعوں کو حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔
ملاقات میں دونوں ممالک نے سرحدوں سے قانونی طور پر نقل و حرکت کو منظم اور مربوط کرنے پر اتفاق کیا گیا۔
خیال رہے کہ احمد الشرع المعروف ابو محمد الجولانی کی قیادت میں حکومت مخالف عسکری گروہوں نے بشار الاسد کے 15 سالہ آمرانہ اقتدار کا خاتمہ کردیا تھا۔
جس کے بعد شام میں عبوری حکومت قائم کردی گئی ہے تاہم عملی طور پر ملک کے حکمراں احمد الشرع ہی ہیں۔