لاہور:پاکستانی فلم انڈسٹری کے پہلے سپر اسٹار ہیرو اور پُرکشش شخصیت کے مالک سید موسیٰ رضا المعروف سنتوش کمار کو ہم سے بچھڑے 43 برس بیت گئے، لیکن اپنی بے مثال اداکاری اور منفرد شخصیت کی وجہ سے وہ آج بھی فلمی شائقین کے دلوں میں زندہ ہیں۔
تقسیم ہند کے فوراً بعد پاکستانی فلم انڈسٹری میں بطور ہیرو قدم رکھنے والے سنتوش کمار نے فلم ’’بیلی‘‘ میں اپنی اداکاری کے جوہر دکھائے اور پاکستانی سینما کی دنیا میں اپنی پہچان بنائی۔ انہوں نے اپنی زندگی میں 84 فلموں میں کام کیا اور پاکستان کے پہلے نگار ایوارڈ کا حصول فلم ’’وعدہ‘‘ کے ذریعے ممکن بنایا۔
سنتوش کمار کی جوڑی صبیحہ خانم کے ساتھ بے حد مقبول رہی۔ 1950 کی دہائی میں دونوں نے کئی فلموں میں ساتھ کام کیا، جن میں غلام، رات کی بات، قاتل، انتقام، سرفروش اور مکھڑا شامل ہیں۔ اس دوران دونوں کا رشتہ ازدواجی بندھن میں بھی بندھ گیا۔
56 سال کی عمر میں انتقال کرنے والے سنتوش کمار کا فن آج بھی پاکستانی فلم انڈسٹری کی تاریخ کا سنہرا باب ہے، جسے فلمی دنیا کے لوگ ہمیشہ یاد رکھیں گے۔