پاکستان کی نامور اداکارہ و ماڈل ونیزا احمد نے انکشاف کیا ہے کہ ان کی والدہ نے ان کا حق مہر محض 24 روپے رکھا تھا۔اگر مجھ جیسی پڑھی لکھی اور بااختیار عورت جب اپنے نکاح کے وقت کچھ بول نہیں سکی، تو دیگر خواتین کیسے نکاح کے وقت بولتی ہوں گی۔
ایک حالیہ انٹرویو میں ونیزا احمد نے اپنے کیرئیر سمیت نجی زندگی سے متعلق گفتگو کی، اس انٹرویو میں انہوں نے اپنے حالیہ ڈرامے سے نکاح کے وائرل سین پر بات کی۔
اداکارہ نے کہا ہمارے معاشرے میں خواتین کو معلوم ہی نہیں ہوتا کہ ان کے کیا حقوق ہیں، یہ خواتین کو معلوم ہونا چاہیے اور انہیں اپنے حقوق کے لیے آواز اٹھانی چاہیے۔
انہوں نے بتایا کہ نکاح کے وقت لڑکی کو نکاح نامے کے حوالے سے بتایا ہی نہیں جاتا، نہ اس سے پوچھا جاتا ہے۔
ونیزا احمد نے اپنے نکاح کا حوالہ دیتے ہوئے انکشاف کیا کہ مجھ جیسی پڑھی لکھی اور بااختیار عورت جب اپنے نکاح کے وقت کچھ بول نہیں سکی، تو میں سوچتی ہوں کہ دیگر مسکین خواتین کیسے نکاح کے وقت بولتی ہوں گی۔
اداکارہ نے کہا میری والدہ نے میرا حق مہر 24 روپے رکھا تھا جس کا مجھے بعد میں علم ہوا، اس وجہ سے میں ان سے لڑی بھی کہ انہوں نے میرے بارے میں نہیں سوچا آج کے دور میں 24 روپے میں کیا آتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جواب میں والدہ نے کہا کہ میرا بھی ایسے ہی حق مہر رکھا گیا تھا جس پر میں نے کہا کہ وہ زمانہ اور تھا اور وہ کئی برس پہلے کی بات ہے۔
یاد رہے کہ ونیزا احمد کی شادی 2010 میں ان کے دیرینہ دوست علی افضل ملک سے ہوئی تھی۔