واشنگٹن :امریکی صدر کے انتخاب کے لیے کئی ریاستوں میں پولنگ ختم ہو گئی جس کے بعد ووٹوں کی گنتی شروع ہو گئی اور نتائج آنے کا سلسلہ جاری ہے۔
امریکا میں صدارتی انتخاب کے لیے ووٹنگ کا عمل آخری مراحل میں داخل ہوگیا ہے، متعدد ریاستوں انڈیانا، کینٹکی، جیارجیا، اوہائیو، ورجینیا اور کیرولینا میں پولنگ مکمل ہوچکی ہے اور ووٹوں کی گنتی اور نتائج آنے کا سلسلہ جاری ہے۔
اب تک کے نتائج کے مطابق ری پبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ 232 ووٹ لے کر سبقت لیے ہوئے ہیں جب کہ ان کی مدمقابل کملہ ہیرس 198 ووٹوں کے ساتھ ان سے پیچھے ہیں۔
خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق ریاست انڈیانا اور کینٹکی میں سابق صدر اور ری پبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کو برتری حاصل ہے تاہم ووٹوں کی گنتی جاری ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ کینٹکی میں گنتی کا عمل 21 فیصد مکمل ہوا ہے، جس کے مطابق کملا ہیرس دو لاکھ 9 ہزار745 (54.1 فیصد) جبکہ ڈونلڈ ٹرمپ ایک لاکھ 72 ہزار 720 (44.4 فیصد) ووٹ حاصل کرچکے ہیں۔
بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق انڈیانا میں 60 فیصد ووٹوں کی گنتی مکمل ہوگئی جہاں کملا ہیرس کو 49.7 فیصد کے ساتھ برتری حاصل ہے جبکہ ٹرمپ 48.6 فیصد کے ساتھ پیچھے ہیں۔
انڈیانا میں ڈونلڈ ٹرمپ نے 2020 میں جوبائیڈن کو 7 فیصد اور 2016 میں ہیلری کلنٹن کو 19 فیصد کے مارجن سے شکست دی تھی۔
رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق جیارجیا میں 3 فیصد ووٹوں کی گنتی کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ کو اب تک برتری حاصل ہے، جہان ٹرمپ کو 91 ہزار 381 ووٹ (51 فیصد) جبکہ کملا ہیرس کو 87 ہزار 32 (48.5) فیصد ووٹ ملے ہیں۔
امریکی خبرایجنسی اے پی کی رپورٹ کے مطابق اب تک کے نتائج کے مطابق سابق صدر اور ری پبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کو 198 الیکٹورل ووٹ حاصل ہیں جبکہ ڈیموکریٹس کی امیدوار کملا ہیرس 112 الیکٹورل ووٹ کے ساتھ پیچھے ہیں۔
سینیٹ کے انتخابات میں بھی ری پبلکنز کو برتری حاصل ہے اور اب تک موصول نتائج کے مطابق 47 نشستوں پر برتری حاصل ہے، ڈیموکریٹس کو 36 نشستیں مل رہی ہیں، ایوان نمائندگان کے لیے انتخاب میں بھی ری پبلکنز 124 نشستوں کے ساتھ واضح برتری لیے ہوئے ہیں جبکہ ڈیموکریٹس کے پاس 87 نشستیں میں برتری ہے۔
امریکی خبر ایجنسی کے مطابق گورنرز کے انتخاب میں ری پبلکنز کو 25 جبکہ ڈیموکریٹس کو 22 ریاستوں میں برتری ہے۔
امریکی صدارتی الیکشن میں ایک قصبے میں گزشتہ 60 کی دہائی سے رات گئے ووٹنگ کا عمل شروع ہوجاتا ہے جس کا نتیجہ بھی سب سے پہلے سامنے آگیا۔
غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق نیو ہیمپشائر کے چھوٹے سے قصبے میں ڈکسوائل نوچ میں ووٹرز کی تعداد صرف 6 ہے جن میں سے 3 ووٹ کملا ہیرس جب کہ ڈونلڈ ٹرمپ کو بھی اتنے ہی ووٹ ملے ہیں۔
گزشتہ صدارتی الیکشن 2020 میں یہاں سے جوبائیڈن کو تمام 5 ووٹ ملے تھے لیکن اس بار ووٹر کی تعداد 6 ہوگئی اور ٹرمپ نے اس حلقے میں مقابلہ تین تین سے برابر کردیا۔
امریکا کے تمام علاقوں میں ووٹنگ کا عمل اپنے اپنے مقامی وقت پر شروع ہوا تاہم قبل از وقت پولنگ اور ای میل ووٹنگ کے ذریعے7 کروڑ سے زائد ووٹرز حقِ رائے دہی پہلے ہی استعمال کرچکے تھے۔
ڈکسوائل نوچ کے اس نتیجے نے ملکی منظر نامہ پیش کردیا ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ اور کملا ہیرس کے درمیان ملک بھر میں ایسا ہی کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے۔
امریکی صدر بننے کے لیے کسی بھی امیدوار کو 538 الیکٹورل ووٹ میں سے کم از کم 270 ووٹ حاصل کرنا ہوں گے۔