راولپنڈی: تحریک انصاف کے جنرل سیکریٹری سلمان اکرم راجا نے کہا ہے کہ اپوزیشن اتحاد کے حوالے بانی پی ٹی آئی عمران سے بات ہوئی، جے یو آئی ایف کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کے حوالے سے بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کچھ ہدایات دی ہیں جو میں ان تک پہنچاؤں گا۔
اڈیالہ جیل راولپنڈی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عمران خان کی صحت کے حوالے سے بہت افواہیں پھیلائی گئی، معمول کی کا چیک اپ ہوا وہ بالکل ٹھیک ہیں۔
بانی پی ٹی آئی کو سحری نہ دینے اور عبادت سے روکنے کی باتوں میں بھی صداقت نہیں، بانی پی ٹی آئی قوم کی خاطر جیل میں ہیں، خان صاحب نے وضاحت سے کہا کہ جو لیڈر شپ پر حملہ ہوتا ہے وہ بھگوڑے کرتے ہیں، وہ عوام میں اپنی جگہ بنانے کے لئے ایسا کرتے ہیں۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ خان صاحب کو پارٹی سے کوئی شکایت نہیں ہے، آگے کے لائحہ عمل پر بات ہوئی ہے، سیاسی رفقاء سے 5ماہ سے ملاقات نہیں ہوئی اس حوالے سے ہدایات دی گئی ہیں، جیل کے تمام معاملات کے حوالے سے چوہدری ظہیر عباس کو بانی اور بشری بی بی نے اپنا وکیل مقرر کیا ہے۔
سلمان اکرام راجا نے کہا کہ بدقسمتی سے کچھ لوگوں نے وکالت کے ذریعے اپنا سیاسی قد بڑھانے کی کوشش کی، جس کو خان صاحب زمہ داری دیں اسکو سیاست کرنی چاہیئے، نیاز اللہ نیازی کو بانی پی ٹی آئی کا سپوکس پرسن مقرر کیا گیا ہے، بشری بی بی نے اپنے چار فوکل پرسن مقرر کئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ فیصل چوہدری کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ تمام پٹیشنز چوہدری ظہیر عباس کے سپرد کر دیں، اپوزیشن اتحاد کے حوالے سے بات ہوئی، پوری بات نہیں کروں گا۔
سلمان اکرم راجا نے کہا کہ مولانا کی عزت کرتے ہیں چاہتے ہیں وہ اس اتحاد میں شامل ہوں، مولانا کے حوالے سے بانی پی ٹی آئی نے کچھ ہدایات دی ہیں جو میں ان تک پہنچاؤں گا۔
سیکریٹری جنرل پی ٹی آئی نے کہا کہ بیرسٹر سیف نے جو غیر زمہ دارانہ بیان دیا، اس حوالے شیخ وقاص اکرم کو کہا ہے کہ وہ ان سے پوچھیں کہ یہ بیان دینے کی ضرورت کیوں پیش آئی۔