لاہور : پنجاب کے وزیر خزانہ مجتبیٰ شجاع الرحمان صوبے کا آئندہ مالی سال 26-2025 کے لیے 5335 ارب روپے حجم کا بجٹ پنجاب اسمبلی میں پیش کر رہے ہیں۔
اس سے قبل وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے پنجاب کے بجٹ کی منظوری دے دی۔
مریم نواز نے صوبائی کابینہ کے 27 ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پائی پائی عوام کی امانت ہے، اللّٰہ تعالیٰ کے سامنے جوابدہ ہیں، زیرو ٹیکس اور سب سے بڑا ڈویلپمنٹ بجٹ ہے۔
انہوں نے کہا کہ الحمدللہ، سب سے بڑا ترقیاتی فنڈ ہونے کے باوجود، کوئی مالیاتی اسکینڈل سامنے نہیں آیا، پچھلا ترقیاتی بجٹ بھی ایک ریکارڈ تھا، اپنے سارے ریکارڈ خود توڑیں گے۔
وزیر اعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ میسر وسائل سے عوام کی خدمت کر رہے ہیں، کامیابی نیت اور محنت سے ملتی ہے، اس سال بھی زیادہ محنت کریں گے، 700 سڑکیں بن رہی ہیں، 12ہزار کلو میٹر تعمیر و توسیع بڑا ریکارڈ ہے۔
مریم نواز نے کہا کہ عید پر صوبے بھر میں صفائی کا ریکارڈ قائم کیا، ٹیکس بڑھانا آسان ہے، لیکن ٹیکس نیٹ پر توجہ دیں گے، ہیلتھ اور ایجوکیشن میں آج تک ایسے بجٹ کی کوئی مثال نہیں ملتی، دو چار بڑے پروجیکٹ بنا دیں تو لگتا ہے بڑا کام ہوا، یہاں 94 نئے پروگرام لے کر آئے، اب فری میڈیسن ہر جگہ ملے گی۔
انہوں نے کہا کہ اس سال اسکولوں میں ضروری سہولتوں کی فراہمی کا ہدف پورا کریں گے، 40 ہزار سے زائد گھر 40 سال میں بھی نہیں بن سکے تھے، عوام کی خدمت اور بھرپور تبدیلی کے لیے وقت بہت کم ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کی شرائط کو پورا کیا، 740 ارب روپے سرپلس بجٹ بھی دیا، پنجاب میں ایمرجنسی نافذ کر کے ڈیلیور کیا۔
دوسری جانب سینئر وزیر پنجاب مریم اورنگزیب نے کہا کہ پنجاب کے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں 47 فیصد کا اضافہ کیا گیا ہے جبکہ حکومتی اخراجات میں صرف تین فیصد اضافہ ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ڈومیسٹک بجٹ ختم کر دیا گیا ہے، سود پر ادائیگیوں میں تیس فیصد کمی آئی ہے اور پچھلے سال کے مقابلے میں 17 اعشاریہ 5 فیصد زیادہ بجٹ سرپلس رکھا گیا ہے۔