اسلام آباد: سینیٹ اور قومی اسمبلی کے اجلاس آج ہوں گے جن میں مختلف بلز پیش کیے جائیں گے۔
سینیٹ کا اجلاس آج سہ پہر 3 بجے ہوگا جس کا 14 نکاتی ایجنڈا بھی جاری کر دیا گیا ہے۔
سینیٹ اجلاس کے ایجنڈے میں آئینی ترمیمی بل شامل نہیں، اجلاس میں کمیٹی رپورٹس اور متعدد بل منظوری کے لیے پیش کیے جائیں گے، مجوزہ آئینی ترمیم کے مسودہ پر اتفاق رائے کی صورت میں سپلیمنٹری ایجنڈا آئے گا۔
سپیکر سردار ایاز صادق کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس آج شام 4 بجے ہو گا۔
اجلاس میں وفاقی وزیر پارلیمانی امور قومی کمیشن برائے خواتین ایکٹ میں ترمیم کا بل پیش کریں گے، وفاقی وزیر ہاوٴسنگ اینڈ ورکس پاکستان انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ اینڈ ایسٹ مینجمنٹ اتھارٹی کے قیام کا بل پیش کریں گے۔
وزیر خارجہ اسحاق ڈار قومی اسمبلی کے اجلاس میں بائیولوجیکل ہتھیاروں کی تیاری اور خریداری کی ممانعت سے متعلق عالمی کنونشن پر عملدرآمد کا بل ایوان میں پیش کریں گے جبکہ سال 21-2020 کے لیے کابینہ ڈویڑن وفاق کی پالیسی پر عملدرآمد سے متعلق رپورٹ بھی پیش کی جائے گی۔
قومی اسمبلی کے اجلاس میں وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں غیر معیاری تعلیم پر توجہ دلاوٴ نوٹس پیش کیا جائے گا جبکہ ملک بھر میں ذیابیطیس کے مریضوں کی بڑھتی تعداد سے متعلق توجہ دلاوٴ نوٹس بھی پیش ہو گا۔
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف نے قومی اسمبلی و سینیٹ اجلاس سے متعلق حکمت عملی طے کرلی۔
ذرائع کے مطابق قومی اسمبلی و سینیٹ اجلاس میں تمام ارکان شرکت نہیں کریں گے صرف چند مرکزی قائدین ہی پارلیمنٹ جائیں گے۔
تحریک انصاف نے اراکین پارلیمنٹ کو منظر عام پر آنے سے روک دیا، پارٹی کی جانب سے ہدایت کی گئی ہے کہ کوئی بھی رکن قومی اسمبلی و سینیٹ اجلاس میں شریک نہ ہو۔