اسلام آباد: عام انتخابات کی تاریخ پر صدر مملکت اور الیکشن کمیشن کسی نتیجے پر نہ پہنچ سکے۔ عام انتخابات کی تاریخ پر اتفاق نہ ہوسکا۔
چیف الیکشن کمیشن اور صدرمملکت کے درمیان الیکشن تاریخ پر مشاورت بے نتیجہ ختم ہوگئے۔ الیکشن کمیشن نے صدر مملکت کو تحریری طور پر11 فروری کو عام انتخابات کی تاریخ تجویز کر دی جبکہ چیف الیکشن کمیشن کی جانب سے صدر مملکت کو خط ارسال کر دیا گیا۔
سپریم کورٹ کے حکم صدر مملکت اور الیکشن کمیشن کے درمیان الیکشن تاریخ معاملے پر مشاورت ہوئی۔ ایوان صدر میں ایک گھنٹے کی طویل مشاورت میں اٹارنی جنرل انور منصور ، چیف الیکشن کمیشن سکندر سلطان راجہ اور چاروں صوبوں کے ممبران سیکرٹری الیکشن کمیشن اور ڈی جی لاء شریک ہوئے۔
ذارئع کے مطابق الیکشن کمیشن حکام نے صدر مملکت کو ملاقات میں انتخابات کی تاریخ کے حتمی فیصلے کے لئے آئینی و قانونی پہلووں کا جائزہ پیش کیا۔الیکشن کمیشن کی جانب سے 11 فروری انتخابات کے لئے موزوں قرار دیا گیا۔
ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن کی جانب سے انتخابات کے لیے تین تاریخیں تجویز کی گئی اور کہا کہ 11 فروری موزوں رہے گی اور سیاسی جماعتوں کی مہم کے لئے وقت بھی ملے گا۔ علاوہ ازیں الیکشن کمیشن بتایا کہ حلقہ بندیوں پر 1324 سے زائد اعتراضات دائر کئے گئے حلقہ بندیوں کا عمل 30 نومبر کو مکمل ہو گا۔
صدر مملکت عارف علوی سے ملاقات کے بعد الیکشن کمیشن میں چیف الیکشن کمشنر کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں صدر کے ملاقات کے پہلوں کا جائزہ لیا گیا۔
اجلاس کے بعد ملاقات میں صدر مملکت کو انتخابات کیلئے تحریری خط ارسال کرتے ہوئے ملک بھر میں عام انتخابات کیلئے 11 فروری کی تاریخ تجویز کر دی اور الیکشن کمیشن نے تاریخ میں سپریم کورٹ کے فیصلے کا حوالہ دیا۔
ذرائع کے مطابق عام انتخابات کی تاریخ کے معاملے پر صدر مملکت اور الیکشن کمیشن تاحال کسی حتمی نتیجے پر نہیں پہنچ سکے جبکہ عام انتخابات کی تاریخ کے معاملے پرصدر مملکت نے بھی اپنی قانونی ٹیم سے مشاورت شروع کر دی ہے۔