اسلام آباد:وفاقی وزارت خزانہ نے پی ایس او، پاکستان پیٹرولیم لمٹیڈ، او جی ڈی سی ایل، سوئی سدرن اور سوئی ناردرن گیس کمپنیوں کے مالیاتی نظام کو غیر موثر قرار دے دیا۔
وزارت خزانہ نے آئل اینڈ گیس سیکٹر کے مالیاتی نظام پر سوالات اٹھائے ہیں۔
ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق ان تیل و گیس کمپنیوں کا انفرا اسٹرکچر دقیانوسی اور غیر موثر ہوچکا ہے جس کی وجہ سے تمام پانچ کمپنیوں کو چیلنجز کا سامنا ہے۔
ایس این جی پی ایل اور ایس ایس جی پی ایل کے وصولی کے ایشوز نے ان کی مالی پوزیشن کو کمزور کیا جس کی وجہ سے ان کا حکومت کی مالی سپورٹ پر انحصار بڑھا ہے۔ انرجی سیکٹر میں گردشی قرضے کے باعث کیش فلوز کے مسائل پیدا ہوگئے اور عدم ادائیگیوں کے باعث واجبات بڑھ گئے جس سے لیکو ڈیٹی متاثر ہو رہی ہے۔
وزارت خزانہ کے مطابق واجبات بڑھنے سے کمپنیوں کی معاشی صورتحال پر اثرات مرتب ہوئے اور سرکاری اداروں کا حکومتی سپورٹ پر انحصار بڑھ گیا ہے، پرانی ٹیکنالوجی کے باعث پیداوار کم اور آپریشنل لاگت زیادہ ہے۔
گیس کے ترسیلی اور تقسیمی نظام میں لاسز کا سامنا ہے، بزنس پلان کے ذریعے ریونیو لاسز محدود اور آپریشنل کارکردگی بہتر بنائی جا سکتی ہے۔ مالیاتی نظام کو بہتر بنا کر گردشی قرضے کے مسئلے پر قابو پایا جا سکتا ہے۔