امریکا میں بھارتیوں کی پُراسرار موت کا سلسلہ نہ رک سکا، ڈیڑھ ماہ تعداد 14 ہوگئی

واشنگٹن: امریکی ریاست کیلی فورنیا کے 2 ملین ڈالر کے گھر سے میاں بیوی اور ان کے 4 سالہ جڑواں بچوں کی لاشیں برآمد ہوئیں۔امریکا میں ایک ماہ کے دوران بھارت کے 5 طلبا مردہ پائے گئے، 7 نے خودکشی کی اور 2 کو قتل کیا گیا۔

امریکی میڈیا کے مطابق پُرتعیش گھر سے ملنے والی لاشوں کی شناخت بھارتی تاجر 42 سالہ آنند سوجیت ہنری، ان کی اہلیہ 40 سالہ ایلس پرینکا اور ان کے 4 سالہ جڑواں بچوں نوح اور نیتھن کے ناموں سے ہوئیں۔

42 سالہ آنند سوجیت ہنری کا تعلق بھارت کی ریاست کیرالہ سے تھا جس نے امریکی نژاد بھارتی خاتون سے شادی کی تھی اور جوڑے کے جڑواں بچے تھے۔

پولیس کو آنند کے ایک رشتے دار کی کال موصول ہوئی تھی جس نے کہا کہ مسلسل فون کیے جانے پر بھی اہل خانہ میں سے کوئی بھی کال موصول نہیں کر رہا ہے جس پر پولیس آنند کے گھر پہنچی تھی۔

پولیس کھڑکی توڑ کر گھر میں داخل ہوئی تو باتھ روم سے میاں بیوی اور بیڈ روم سے بچوں کی لاشیں برآمد ہوئیں جب کہ ایک نائن ایم ایم پستول بھی ملا جس کا میگزین بھرا ہوا تھا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ ابتدائی تفتیش میں یہ خودکشی بعد از قتل کا کیس لگتا ہے تاہم کیس کی ہر پہلو سے تحقیقات کی جائے گی۔

بھارتی تاجر نے یہ گھر 2020 میں 2.1 ملین ڈالر میں خریدا تھا اور عدالتی ریکارڈ کے مطابق آنند نے دسمبر 2016 میں طلاق کے لیے درخواست دائر کر رکھی تھی۔

یاد رہے کہ گزشتہ ماہ بھارتی نژاد جوڑے اور ان کی نوعمر بیٹی نے ریاست میساچوسٹس میں اپنی 5 ملین ڈالر کی حویلی میں خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی تھی۔

یہ بھی ذہن نشین رہے کہ ایک ماہ میں ہی امریکا میں 5 بھارتی نژاد طالب علم پُراسرار طور پر کیمپس کے نزدیک یا اپنے گھروں میں مردہ پائے گئے ہیں جب کہ 2 بھارتیوں کو جھگڑے میں قتل کیا گیا۔

اس طرح امریکا میں رواں برس کے پہلے ڈیڑھ ماہ میں مختلف واقعات میں ہلاک ہونے والے بھارتی نژاد شہریوں کی تعداد 14 ہوگئی۔