Home Uncategorized اقوام متحدہ کی قرآن پاک کی بار بار بے حرمتی کے واقعات پر خاموشی افسوسناک ہے،او آئی سی گروپ

اقوام متحدہ کی قرآن پاک کی بار بار بے حرمتی کے واقعات پر خاموشی افسوسناک ہے،او آئی سی گروپ

Share
Share

جینیوا:جنیوا میں اسلامی تعاون تنظیم کے گروپ نے بعض یورپی ممالک میں بار بار قرآن پاک کی بے حرمتی کے واقعات کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کے متعلقہ ماہرین کی طرف سے ایسے واقعات پر خاموشی افسوس ناک ہے۔

ایک بیان میں او آئی سی گروپ نے کہا کہ ہم متعلقہ حکومتوں کی جانب سے ایسے واقعات کی مذمت کو تسلیم کرتے ہیں لیکن اس بات پر تشویش ہے کہ انتہاپسند ایسے ممالک میں انتہائی ضروری حفاظتی، قانونی اور انتظامی پالیسی کی عدم موجودگی میں استحصال جاری رکھ سکتے ہیں۔

گروپ نے کہا کہ ان میں سے کچھ واقعات کے پیچھے نسلی مقاصد کو واضح طور پر نظر انداز کیا جاتا ہے، بعض ریاستوں میں پہلے اس طرح کی کارروائیوں کی منظوری دینے اور پھر اس کی مذمت کرنے میں سیاسی سطح پر خاموشی اختیار کی جاتی ہے۔

گروپ نے یاد دہانی کرائی کہ مذہبی منافرت کی روک تھام کے لیے حال ہی میں انسانی حقوق کونسل میں قرارداد منظور کی گئی جس میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے واقعات کی مذمت کی گئی اور مذہبی منافرت اور تشدد کو اکسانے کی روک تھام کے لیے احتساب کا مطالبہ کیا گیا۔قرارداد میں ہائی کمشنر اور انسانی حقوق کے اداروں پر زور دیا گیا کہ وہ ایسی واقعات کو روکیں۔

گروپ نے کہا کہ ایسے واقعات پر اقوام متحدہ کے متعلقہ ماہرین کی خاموشی افسوس ناک ہے،ہم اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ ذاتی علمی نظریات کو کسی کو بھی اپنی اخلاقی اور قانونی ذمہ داریوں سے نہیں روکنا چاہیے جیسا کہ ان کے متعلقہ مینڈیٹ میں بیان کیا گیا ہے۔

او آئی سی گروپ نے کہا کہ ہم اس نظریے کو مسترد کرتے ہیں کہ قرآن پاک کی سرعام اور طے شدہ منصوبے کے تحت بے حرمتی قابل اعتراض ہے لیکن قانونی طور پر قابل اجازت فعل ہے، اس کے برعکس یہ بین الاقوامی قانون کے تحت قابل مذمت اور ممنوعہ فعل ہے کیونکہ یہ مذہبی منافرت، دشمنی اور تشدد کو بڑھاوا دیتا ہے۔

گروپ نے نشاندہی کی کہ انسانی حقوق کونسل ذاتی علمی نظریات کو کالعدم قرار دیتی ہے خاص طور پر ان لوگوں کے لیے جو کونسل کے سامنے جوابدہ ہیں اور اس حوالے سے اپنے مینڈیٹ کے پابند ہیں۔

گروپ نے کہا کہ افراد اور کمیونٹیز کو مذہبی منافرت، دشمنی اور قرآن پاک یا دیگر مقدس کتابوں کی بے حرمتی اور تشدد کو بڑھا نے سے بچانے کے لیے اس طرح کے واقعات کی روک تھام اور جوابدہی کی ضرورت ہے۔

Share
Related Articles

بشریٰ بی بی بھی غلامانہ انصاف کے نظام کا شکار ہے،وہ اس نظام کو قبول نہیں کریں گے،عمران خان

راولپنڈی:بانی پی ٹی آئی سے وکلا نے اڈیالہ جیل میں ملاقات کی،...

سٹاک ایکسچینج میں تیزی برقرار، انڈیکس ایک لاکھ 11 ہزار پوائنٹس کی حد عبور کر گیا

کراچی: پاکستان سٹاک ایکسچینج میں نیا ریکارڈ قائم، انڈیکس ایک لاکھ 11...

پنجاب کی ایئر لائن کے قیام کی تجویز کا جائزہ لیا جا رہا ہے، مریم نواز

لاہور:وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ وزیرِ اعظم کی...