اسلام آباد:پاکستان تحریک انصاف کے سینئر لیڈر اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی جانب سے پرتشدد احتجاج کا حصہ نا بننے اور کارکنوں کو اشتعال دلانے سے باز رہنے کی انڈرٹیکنگ تاحال اسلام آباد ہائیکورٹ میں جمع نہیں کرائی جا سکی۔
انڈرٹیکنگ جمع نہ ہونے کے باعث عدالت کے تحریری حکم نامے کا بھی اجرا نہ ہو سکا اور شاہ محمود قریشی کی جیل سے رہائی کا معاملہ بھی لٹک گیا۔ عدالت نے شاہ محمود قریشی کی رہائی کے حکم کو انڈرٹیکنگ سے مشروط کیا تھا
اسلام آباد ہائی کورٹ نے شاہ محمود قریشی کی تھری ایم پی او کے تحت گرفتاری کا آرڈر کالعدم قرار دیتے ہوئے ان کی رہائی کے زبانی احکامات جاری کیے تھے مگر انڈرٹیکنگ جمع کرانے کی ہدائت کی تھی جو تاحال عدالت میں جمع نہیں کرائی جا سکی۔
عدالت نے آئندہ پرتشدد احتجاج کا حصہ نا بننے اور کارکنوں کو کسی بھی قسم کے تشدد پر اکسانے یا اشتعال دلانے سے بھی دور رہنے کی انڈر ٹیکنگ جمع کرانے کی ہدائت کی تھی۔
شاہ محمود قریشی واضح الفاظ میں یہ انڈر ٹیکنگ دینے میں ہچکچاہٹ کا شکار ہیں۔ انڈرٹیکنگ جمع نا ہونے کی وجہ سے عدالت کی جانب سے تحریری فیصلہ بھی جاری نا ہو سکا۔
شاہ محمود قریشی کے وکیل نے انڈر ٹیکنگ جمع کرانے کے لئے آج عدالت سے مہلت مانگی تو جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کہا آپ کی انڈرٹیکنگ آنے کا انتظار ہے اسی لئے ابھی تک تحریری آرڈر نہیں لکھا۔