پیرس اولمپکس میں 40 سال بعد پاکستان کو سونے کا تمغہ جتوانے والے جیولن تھرور ارشد ندیم گزشتہ رات لاہور کے علامہ اقبال انٹرنیشنل ائیرپورٹ پہنچے جہاں وفاقی وزراء سمیت عوام کی بڑی تعداد نے اپنے ہیرو کا گرم جوشی سے استقبال کیا۔
پاکستان نے سونے کا تمغہ 40 سال بعد جبکہ آخری اولمپک میڈل 1992 میں جیتا تھا۔ آئیے نظر دوڑاتے ہیں کہ 36 برس پہلے پاکستان کے لیے اولمپک میڈل جیتنے والے کھلاڑی کون تھے؟ اب تک کس گیم میں سب سے زیادہ میڈل جیتے؟
پہلا اولمپک میڈل:
اولمپکس کی تاریخ میں پاکستان نے پہلا اولمپک سلورمیڈل 1956 میں ہونے والے میلبورن اولمپکس میں حاصل کی تھا۔
1956 میں اولمپکس کے مقابلوں میں شرکت کرنے والی ہاکی ٹیم:
عبدالحمید (کپتان)، لطیف الرحمان (نائب کپتان)، قاضی عبدل وحید (گول کیپر)، زاکر حسین (گول کیپر)، منیر ڈار، منظور حسین عارف، اختر حسین، غلام رسول، انور احمد خان، حبیب علی کِڈی، قاضی مسرت حسین، عزیز نائک، نور عالم، ظفر علی خان، حبیب الرحمان، موتی اللہ، محمد امین، نصیر بنڈا۔
دوسرا اور تیسرااولپمک میڈل:
پاکستان نے اپنی اولمپکس کی تاریخ کا پہلا گولڈ میڈل 1960 میں ہونے والے روم اولمپکس میں جیتا تھا۔ اس بار بھی پاکستانی ہاکی ٹیم نے پاکستان کو طلائی تمغہ جتوایا۔ اُسی سال ریسلنگ کی 73 کلو گرام کیٹیگری کے مقابلوں میں پاکستان کے محمد بشیر نے کانسی کا تمغہ بھی جیتا تھا۔
1960 میں اولمپکس کے مقابلوں میں شرکت کرنے والی ہاکی ٹیم:
عبدالحمید، عبدالرشید، عبدالوحید، بشیر احمد، غلام رسول، انور خان، خورشید اسلم، حبیب علی کڈی، منظور حسین عاطف، منیر ڈار، مشتاق احمد، موتی اللہ، نصیر ماں، نور عالم
چوتھا اولمپک میڈل:
1964 میں ہونے والی ٹوکیو اولمکس میں پاکستانی ہاکی ٹیم نے چاندی کا تمغہ جیتا تھا یہ مجموعی طور پاکستان کے لیے چوتھا اولمپک میڈل تھا۔
1964 میں اولمپکس کے مقابلوں میں شرکت کرنے والی ہاکی ٹیم:
منظور حسین عاطف (کپتان), انور خان (نائب کپتان), عبدالحمید (گول کیپر)، مظہر حسین (گول کیپر)، منیر ڈار، طارق عزیز، سعید انور، ظفر حیات، محمد رشید، ظفر احمد خان، محمد اسد ملک، محمد منا، موتی اللہ، خواجہ ذکاء الدین، طارق نیازی، خضر نواز باجوہ، خالد محمود،خورشید اعظم۔
پانچواں اولمپک میڈل:
پاکستانی کی ہاکی ٹیم نے 1968 میں منعقد ہونے والے میکسیکو سٹی اولمپکس میں طلائی تمغہ جیتا۔ ہاکی کے مقابلوں میں یہ مجموعی طور پر دوسرا اولمپک میڈل تھا۔
1964 میں اولمپکس کے مقابلوں میں شرکت کرنے والی ہاکی ٹیم:
طارق عزیز (کپتان), محمد اسد ملک (نائب کپتان), ذاکر حسین (گول کیپر)، قاضی صلاح الدین (گول کیپر)، تنویر ڈار، ریاض الدین، سعید انور، ریاض احمد، گلریز اخت، فضل الرحمان، انور شاہ، خالد محمود، محمد اشفاق، عبدالرشید جونیئر، جہانگیر بٹ، فاروق خان، لئیق احمد، طارق نیازی
چھٹا اولمپک میڈل:
سال 1972 میں جرمنی کے شہر میونخ میں ہونے والے اولمپکس مقابلوں میں پاکستانی ہاکی ٹیم نے ایک مرتبہ پھر چاندی کا تمغہ جیتا تھا۔
1972 میں اولمپکس کے مقابلوں میں شرکت کرنے والی ہاکی ٹیم:
محمد اسد ملک (کپتان)، سعید انور (نائب کپتان)، سلیم شیروانی (گول کیپر)، محمد اسلم (گول کیپر)،منور الزمان، زاہد شیخ، فضل الرحمان، شہناز شیخ، عبدالرشید جونیئر،اختر الاسلام، اسلا حدین،مدثر اصغر،جہانگیر بٹ، افتخار سید، ریاض احمد، اختر رسول، تنویر ڈار، عمر فاروق
ساتواں اولمپک میڈل:
پاکستان کی ہاکی ٹیم نے سال 1976 میں آسٹریا اور کینیڈا میں منعقد ہونے والے اولمپکس مقابلوں میں کانسی کا تمغہ جیتا تھا۔
1976 میں اولمپکس کے مقابلوں میں شرکت کرنے والی ہاکی ٹیم:
عبدالرشید جونیئر (کپتان)، اصلاح الدین (نائب کپتان)،سلیم شیروانی (گول کیپر)، قمر ضیاء (گول کیپر)، منورالزماں، منظور الحسن، ارشد محمود، اختر رسول، افتخار سید،ارشد چوہدری، سلیم ناظم، حنیف خان، شہناز شیخ، سمیع اللہ خان، منظور حسین، مدثر اصغر
آٹھواں اولمپک میڈل:
سال 1984 میں میں لاس اینجلنس اولمپکس میں پاکستانی ہاکی ٹیم نے طلائی تمغی جیتا تھا۔
1984 میں اولمپکس کے مقابلوں میں شرکت کرنے والی ہاکی ٹیم
غلام معین الدین (کپتان)، قاسم ضیاء (نائب کپتان)، ناصر علی، عبدالرشید الحسن، ایاز محمود، نعیم اختر، کلیم اللہ خان، منظور جونیئر، حسن سردار، حنیف خان، خالد حامد، شاہد علی خان، توقیر ڈار، اشتیاق احمد، سلیم شیروانی، مشتاق احمد
نواں اولمپک میڈل:
پاکستان کے حسین شاہ نے 1988 میں سی اول میں ہونے والے اولمپکس مقابلوں میں باکسنگ کی مڈل ویٹ کیٹیگری میں کانسی کا تمغہ جیتا تھا۔
دسواں اولمپک میڈل:
برازیل کے شہر بارسلونا میں سال 1992 میں ہونے والے اولمپکس مقابلوں میں پاکستانی ہاکی ٹیم نے کانسی کا تمغہ جیتا تھا۔
1992 میں اولمپکس کے مقابلوں میں شرکت کرنے والی ہاکی ٹیم:
منصور احمد, محمد اخلاق احمد, شہباز احمد, آصف باجوہ, خالد بشیر, وسیم فیروز, مصدق حسین, محمد قمر ابراہیم, خواجہ جنید, محمد خالد, فرحت حسن خان, شاہد علی خان, رانا مجاہد علی، انجم سعید، محمد شہباز، طاہر زمان
گیارہواں اولمپک میڈل:
پاکستان کو اپنے 11ویں اولمپک میڈل کے لیے 32 برس انتظار کرنا پڑا اور بالآخر ارشد ندیم نے جیولین تھرو کے مقابلوں میں اولمپک ریکارڈ قائم کرتے ہوئے طلائی تمغہ جیتا۔
اولمپکس کی تاریخ میں پاکستان نے مجموعی طور پر 4 طلائی، 3 چاندی جبکہ 4 کانسی کے تمغے جیت رکھے ہیں۔ جن میں ہاکی کی مقابلوں میں 8، ریسلنگ میں ایک جبکہ باکسنگ اور ریسلنگ میں بھی ایک، ایک میڈل جیت رکھا ہے۔