کراچی: جرات، بہادری اور تاریخ کا سنہری باب رقم کرنے والے وطن کے عظیم سپوت نوجوان پائلٹ آفیسر راشد منہاس شہید کا آج 53 واں یوم شہادت منایا جارہا ہے۔
راشد منہاس 17 فروری 1951 کو کراچی میں پیدا ہوئے، 1968 میں پاکستان ایئر فورس میں شمولیت اختیار کی۔
وطن کے عظیم سپوت راشد منہاس کو 20 اگست 1971 کو ٹی تھرٹی تھری میں اپنی دوسری پرواز کا بڑی بے صبری سے انتظار تھا، اڑان 11 بج کر 30 منٹ تھی لیکن اس سے پہلے ہی فلائیٹ لیفٹیننٹ مطیع الرحمن ایک سازش تیار کر چکا تھا اس نے جہاز کا رخ دشمن ملک بھارت کی جانب موڑ دیا۔
راشد منہاس نے دشمن کی قید کے بجائے شہادت کو ترجیح دی اور طیارے کو زمین بوس کر کے زندہ جاوید ہوگئے، راشد منہاس نے 20 سال کی کم عمرمیں وطن عزیز کی محبت کی خاطرجام شہادت نوش کیا۔
انتیس اگست 1971 کو راشد منہاس شہید کو ملک کیلئے بے مثال قربانی دینے پر ملک کے سب سے بڑے فوجی اعزاز نشان حیدر سے نوازا گیا۔
راشد منہاس شہید کے 7 بہن بھائی تھے، ان کے چھوٹے بھائی انجم منہاس کا کہنا ہے کہ راشد شروع سے ہی ملک کیلئے کچھ کرنا چاہتے تھے، راشد منہاس کی لڑکپن میں لکھی شاعری سے پتہ چلتا ہے کہ وہ بہت پہلے ہی اپنا مقصد حیات پاچکے تھے۔