ترجمان دفترخارجہ کا کہنا ہے کہ امریکی قانون سازوں کا بانی تحریک انصاف عمران خان کی رہائی کے لیے صدر جو بائیڈن کو خط سفارتی آداب کی خلاف ورزی ہے۔
دفترخارجہ کی ترجمان ممتاز زہرا بلوچ نے میڈیا بریفنگ میں کہا کہ ایسے خطوط پاک امریکا تعلقات اور باہمی احترام کے ساتھ مماثل نہیں ہیں۔ پاکستان کے اندرونی معاملات پر تبصرہ سفارتی آداب کی خلاف ورزی ہے۔ ڈاکٹر عافیہ سے متعلق خط میں ان کے لیے سازگار معاملات کی درخواست کی گئی ہے۔ پاکستان اس سلسلے میں امریکی محکمہ خارجہ اور محکمہ قانون و انصاف سے رابطے میں ہے۔
دفترخارجہ کی ترجمان ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس کے موقع پر وزیرخارجہ اسحاق ڈار اور بھارتی ہم منصب کے درمیان غیررسمی بات چیت ہوئی تاہم پاکستان اور بھارت میں کوئی رسمی ملاقات نہیں ہوئی۔
اسرائیلی قابض افواج استشنی کے ساتھ غزہ میں نسل کشی اور جنگی جرائم میں ملوث ہیں۔ گنجان آباد علاقوں اور بنیادی ضروریات کو غیر اعلانیہ نشانہ بنانا جنگی جرائم ہیں۔ پاکستان عالمی برادری پر زور دیتا ہے کہ اسرائیل کے حملوں کو روکے۔ اسرائیل سے جنگی جرائم کا حساب لیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان لبنان میں اقوام متحدہ امن دستوں کو نشانہ بنانے کی مذمت کرتا ہے اور امن دستوں کے خلاف کارروائیاں فوری روکنے کا مطالبہ کرتا ہے۔ترجمان نے مزید کہا کہ کشمیریوں نے آج تک بھارتی قبضے کو تسلیم نہیں کیا ہے۔