لاہور : وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے عالمی یوم ماحولیات کے موقع پر اپنے خصوصی پیغام میں کہا ہے کہ پنجاب نے گزشتہ ایک سال میں ماحولیاتی بہتری کے لیے ایسے اقدامات کیے ہیں جن کی ماضی میں کوئی مثال نہیں ملتی۔ انہوں نے کہا کہ الحمدللہ، پنجاب کی پہلی کلائمیٹ پالیسی اور کلائمیٹ ریزیلینٹ پنجاب ویژن اینڈ ایکشن پلان نافذ کیا جا چکا ہے۔ یہ وہ سنگ میل ہے جو ماحولیاتی بحران سے نمٹنے کی عملی سنجیدگی کو ظاہر کرتا ہے۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ صوبے میں ماحول دوست کاروبار اور اسٹارٹ اپس کے فروغ کے لیے 15 ارب روپے کا خصوصی فنڈ قائم کیا گیا ہے۔ اسی طرح پنجاب کو پاکستان کی پہلی انوائرمنٹل پروٹیکشن فورس قائم کرنے کا اعزاز حاصل ہوا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پلاسٹک آلودگی پر قابو پانے کے لیے پلاسٹک مینجمنٹ سیل قائم کیا گیا ہے، جو سنگل یوز پلاسٹک پر پابندی کو یقینی بنا رہا ہے، اور پہلی مرتبہ پلاسٹک بنانے اور فروخت کرنے والوں کی آن لائن رجسٹریشن شروع کی گئی ہے۔
سموگ کے مستقل حل کے لیے پنجاب میں بین الاقوامی معیار کے مطابق گاڑیوں کی امیشن ٹیسٹنگ سرٹیفیکیشن کا نظام متعارف کروایا گیا ہے اور لاکھوں گاڑیوں کی رجسٹریشن اس نظام کے تحت ہو چکی ہے۔ ماحولیاتی معیار کی مؤثر نگرانی کے لیے صوبے بھر میں 50 ایئر کوالٹی مانیٹرنگ اسٹیشن نصب کیے جا چکے ہیں۔
وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ شہروں اور دیہات میں نوجوانوں کو متحرک کر کے کلائمیٹ لیڈرشپ اور انٹرن شپ پروگرام کے تحت ماحولیاتی شعور اجاگر کیا جا رہا ہے۔ آرٹیفیشل انٹیلیجنس کی مدد سے ماحولیاتی نگرانی کے لیے GIS اسکواڈ تشکیل دیا گیا ہے، جبکہ سموگ کے خاتمے کے لیے فیول کوالٹی چیک کرنے کے لیے چار فیول ٹیسٹنگ لیبارٹریز بھی قائم کی گئی ہیں۔
مریم نواز شریف نے کہا کہ دھول مٹی سے بچاؤ کے لیے زیرِ تعمیر عمارتوں پر سپرنکلر سسٹم کی تنصیب یقینی بنائی جا رہی ہے، اور پانی کے معیار کو جانچنے کے لیے دریاؤں اور نالوں پر 15 واٹر کوالٹی مانیٹرنگ اسٹیشن قائم کیے جا رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعلیٰ گرین کریڈٹ پروگرام کے تحت شجرکاری، ری سائیکلنگ اور ای بائیکس کو فروغ دے کر عوام کو مالی فوائد دیے جا رہے ہیں۔ عوامی شمولیت بڑھانے کے لیے محکمہ تحفظ ماحول اور موسمیاتی تبدیلی میں پہلا سٹریٹجک سیل قائم کیا گیا ہے۔ اسی ضمن میں 1317 ہیلپ لائن اور “گرین پنجاب” ایپ بھی متعارف کرائی گئی ہے۔
وزیراعلیٰ نے یہ بھی بتایا کہ سموگ کے تدارک کے لیے 2000 سے زائد صنعتی یونٹس میں امیشن کنٹرول سسٹمز نصب کیے گئے ہیں اور تمام یونٹس کی ای میپنگ مکمل کی جا رہی ہے۔ پنجاب میں پہلی مرتبہ تمام اینٹوں کے بھٹے زگ زیگ ٹیکنالوجی پر منتقل کر دیے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ماحولیاتی تحفظ کو ادارہ جاتی بنیادوں پر آگے بڑھانے کے لیے پانچ انوائرمنٹل ڈویژنل آفسز قائم کیے جا چکے ہیں جبکہ مزید چار دفاتر کا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے۔ سرکاری اداروں میں انوائرمنٹل سوشل سیف گارڈ ٹریننگ کا آغاز بھی کیا گیا ہے۔
مریم نواز شریف نے یہ خوشخبری بھی دی کہ لاہور میں الیکٹرک بس سروس شروع کر دی گئی ہے اور تمام ڈویژنز میں مزید 1100 الیکٹرک بسیں فراہم کی جائیں گی۔ صوبے بھر میں الیکٹرک وہیکلز کے لیے چارجنگ اسٹیشنز بھی قائم کیے جا رہے ہیں۔
انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ ماحولیاتی عہد کو عملی اقدامات میں تبدیل کر کے پنجاب کو پاکستان کا سرسبز ترین صوبہ بنایا جائے گا۔ ان کامیاب کوششوں کی بدولت ای پی اے پنجاب کو پاکستان کی پہلی ISO سرٹیفائیڈ ایجنسی ہونے کا اعزاز حاصل ہو چکا ہے۔