اسلام آباد: گوادر پورٹ پر افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے تحت دوسرا بحری جہاز 20 ہزار ٹن ڈی اے پی کھاد لے کر کامیابی سے پہنچ گیا۔ اس پیش رفت کو گوادر بندرگاہ کی بڑھتی ہوئی تجارتی صلاحیت اور پاکستان کی مؤثر بندرگاہی پالیسیوں کی کامیابی قرار دیا جا رہا ہے۔
وفاقی وزیر برائے میری ٹائم افیئرز جنید انوار چوہدری نے کہا کہ گوادر بندرگاہ اب خطے کے لیے ایک اہم تجارتی گیٹ وے کی حیثیت اختیار کرتی جا رہی ہے، اور افغانستان کو بین الاقوامی منڈیوں تک تیز تر، سستا اور مؤثر راستہ فراہم کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ گوادر بندرگاہ مکمل طور پر تجارتی سامان سنبھالنے کی اہلیت رکھتی ہے اور یہاں تجارتی سرگرمیوں میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ پاکستان اور افغانستان کے درمیان تجارتی تعلقات میں بھی بہتری آ رہی ہے۔
وفاقی وزیر کے مطابق، گوادر سے ٹرانزٹ اخراجات میں خاطر خواہ کمی کی توقع ہے اور یہ پیش رفت بین الاقوامی سطح پر پاکستان کے بندرگاہی نظام پر اعتماد میں اضافے کا ثبوت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ گوادر کی ترقی پاکستان کی کامیاب بحری پالیسیوں کی علامت ہے۔