تہران: ایران نے امریکہ کے ساتھ جوہری مذاکرات کا چھٹا دور منسوخ کر دیا ہے، جس کی وجہ اسرائیل کی جانب سے جاری حملوں کو قرار دیا گیا ہے۔ ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے ایک نیوز کانفرنس میں کہا کہ اسرائیل کے جاری حملوں کے باعث مذاکرات ‘بے معنی’ ہو گئے ہیں۔
وزیر خارجہ عراقچی نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ اسرائیلی جارحیت کا نوٹس لے۔ انہوں نے واضح کیا کہ اسرائیل نے ایران کی ایٹمی تنصیبات پر حملہ کر کے ایک ‘نئی سرخ لکیر’ عبور کر لی ہے اور اس اقدام سے خطے کے امن کو داؤ پر لگا دیا ہے۔
عباس عراقچی نے مزید کہا کہ ایران نے اپنے دفاع میں جوابی کارروائی کی ہے۔ ان کا یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب مشرق وسطیٰ میں ایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی عروج پر ہے، اور دونوں ممالک ایک دوسرے کے خلاف فوجی کارروائیاں کر رہے ہیں۔ اس پیش رفت سے خطے میں صورتحال مزید پیچیدہ ہو گئی ہے اور عالمی سطح پر تشویش بڑھ گئی ہے۔