لاہور: پنجاب حکومت اور پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے درمیان 9 مئی کے واقعات میں ملوث افراد کی گرفتاری کے حوالے سے مذاکرات آج ہوں گے۔زمان پارک میں سرچ آپریشن پر اتفاق رائے ہونے کی صورت میں 400 پولیس اہلکار زمان پارک کی تلاشی کا حصہ بنیں گے۔
ذرائع کے مطابق کمشنر لاہور کی سربراہی میں حکومتی ٹیم آج 2 بجے کے بعد پی ٹی آئی چیئرمین کی رہائشگاہ زمان پارک جائے گی جہاں وہ گھر میں سرچ آپریشن کے حوالے سے عمران خان کے نمائندوں سے مذاکرات کرے گی۔
زمان پارک میں سرچ آپریشن پر اتفاق رائے ہونے کی صورت میں 400 پولیس اہلکار زمان پارک کی تلاشی کا حصہ بنیں گے۔
ادھر پنجاب کے نگران وزیرِ اطلاعات عامر میر کے مطابق کمشنر لاہور کی سربراہی میں ایک وفد پی ٹی آئی چیئرمین کی رہائشگاہ زمان پارک کے اندر جا کر ٹی وی کیمروں کی موجودگی میں گھر کی تلاشی لے گا۔
یاد رہے کہ نگران وزیر اطلاعات کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ عمران خان کی رہائشگاہ میں سانحہ 9 مئی سے جڑے ہوئے 40 مبینہ شرپسند موجود ہیں۔
دوسری جانب پنجاب پولیس نے مزید 3 دن تک عمران خان کی رہائش گاہ زمان پارک کی کڑی نگرانی کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق پولیس ہٹانے اور راستے دن میں کھولنے کے حوالے سے اعلیٰ افسران، نگران حکومت کی جانب سے احکامات ملنے پر مزید عمل درآمد کیا جائے گا۔