اسلام آباد: مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر سیف نے دو نجی ٹی وی چینلز پر جے شنکر کو احتجاج میں شرکت کی دعوت دے دی۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں جے شنکر تحریک انصاف کے احتجاج میں شرکت کریں،ہم جے شنکر کو دعوت دیتے ہیں کہ وہ ہمارے احتجاج سے خطاب کریں،بھارتی وزیر خارجہ آئیں اور آئین کی بحالی کے لیے ہمارے احتجاج میں شرکت کریں۔
انہوں نے مضحکہ خیز گفتگو میں کہا کہ ہندوستان جمہوریت کا دعویٰ کرتا ہے تو جے شنکر پاکستان میں جمہوریت کی بحالی کے لیے ہمارے احتجاج میں شریک ہوں، جے شنکر کی احتجاج میں شرکت سے پاکستان مضبوط ہوگا اور اپنے پیروں پر کھڑا ہوگا،پاکستان مضبوط ہوگا تو ہندوستان کے ساتھ تعلقات بہتر ہوں گے۔
سوشل میڈیا پر بیرسٹر سیف کے اس بیان پر شدید تنقید کی جارہی ہے، سوشل میڈیا صارفین کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف ملک دشمنی میں کھل کر سامنے آ گئی ہے،بیرسٹر سیف نے باضابطہ طور پر میڈیا انٹرویوز کے ذریعے بھارتی وزیر خارجہ تک درخواست پہنچا دی۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ پاکستان میں عدم استحکام کو ہوا دینے کے لیے بھارت کو دعوت دینا انتہائی غیر معمولی اقدام ہے،تحریک انصاف کی بھارتی وزیر خارجہ سے مدد کی درخواست نے احتجاج کے پیچھے چھپی خوفناک سازش بے نقاب کر دی ہے۔
بیرسٹر سیف کے بیان پر سوشل میڈیا پر نئی بحث چھڑ گئی، سوشل میڈیا صارفین کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف ہر ریڈ لائن کراس کر رہی ہے، کیا ریاست کے پاس اس کا کوئی حل نہیں؟ تحریک انصاف کے احتجاج میں شرکت اور خطاب کی دعوت صرف ہندوستانی وزیر خارجہ کو ہی کیوں؟
سفارتی ماہرین کا کہنا ہے کہ اپنے ازلی دشمن کو احتجاج میں شرکت کی دعوت نے تحریک انصاف کا پول کھول دیا،اس دعوت سے ثابت ہوتا ہے کہ تحریک انصاف اپنے گھناؤنے عزائم کے لیے کسی بھی حد تک جا سکتی ہے۔