لندن:برطانوی حکومت نے بچوں کے سوشل میڈیا پر گزارے جانے والے وقت کو محدود کرنے کے اقدامات پر غور شروع کر دیا۔ بی بی سی کے مطابق اس حوالہ سے زیر غور تجاویز میں انفرادی سوشل میڈیا ایپس کے استعمال پریومیہ زیادہ سے زیادہ دو گھنٹے کی حد مقرر کرنا اور باقی 22گھنٹے کا کرفیو شامل ہے ۔برطانوی وزیر ٹیکنالوجی پیٹر کائل نے کہا کہ وہ اس سلسلہ میں کچھ ایپس اور اسمارٹ فونز کی لت کی نوعیت کو دیکھ رہے ہیں ۔
بچوں کو سوشل میڈیا کی لت سے بچانے کی مہم چلانے والے ایک ادارے نے برطانوی حکومت پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ بچوں کے تحفظ کے لئے نئے قوانین متعارف کرانے میں تاخیر کر رہی ہے۔ایان رسل، جن کی بیٹی، مولی نے آن لائن نقصان دہ مواد دیکھنے کے بعد 14 سال کی عمر میں خود کشی کر لی تھی ، نے کہا کہ صرف مضبوط اور زیادہ موثر قانون سازی ہی بنیادی طور پر غیر محفوظ مصنوعات اور کاروباری ماڈلز کے ڈائل کو تبدیل کر سکتی ہے۔
رپورٹ کے مطابق کرفیو، ایپس اور ڈیوائسز دونوں کے لئے سکرین ٹائم کی حد کے ساتھ، ایپل یا گوگل کے پیرنٹل کنٹرولز استعمال کرنے والے والدین کے لئے پہلے سے ہی دستیاب ہیں۔ٹک ٹاک نے 2023 میں 18 سال سے کم عمر یوزرز کے لئے بطور ڈیفالٹ 60 منٹ کی اسکرین ٹائم کی حد متعارف کرائی، حالانکہ اسے بند کیا جا سکتا ہے۔ انسٹاگرام ہر عمر کے صارفین کو اپنی حد مقرر کرنے کی دعوت دیتا ہے، جس کے بعد وہ باقی دن کے لئے بلاک رہنے کا انتخاب کر سکتے ہیں تاہم ایسے ٹولز کا استعمال کم ہے ۔