اسلام آباد: چئیرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کے وکیل نعیم حیدر پنجھوتا کو ایف آئی اے نے پوچھ گچھ کے بعد چھوڑ دیا، نعیم حیدر پنجھوتا نے بتایا کہ نوٹس کا سن کر میں خود پیش ہوا تھا.
عمران خان کے وکیل نعیم حیدر پنجھوتا نے ویڈیو بیان میں کہا ہے کہ ایف آئی اے نے 8 گھنٹے مجھے حبس بے جا میں رکھا ہے اور یہ کارروائی چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ عامر فاروق کی ہدایت پر کی گئی ہے.
اس سے قبل میڈیا رپورٹس کے مطابق نعیم حیدر پنجھوتا کو توشہ خانہ کیس کی سماعت کرنے والے جج ہمایوں دلاور کی سوشل میڈیا پوسٹ سے متعلق تحقیقات کے لیے بلایا تھا۔
نعیم حیدر تفتیش کے لیے ایف آئی اے ہیڈ کوارٹرز گئے تھے، آج ایف آئی اے نے انہیں حراست میں لے لیا، رپورٹ کے مطابق نعیم حیدر پنجھوتھا تفتیش کے لیے ایف آئی اے سائبر کرائمز ونگ کے پاس گئے تھے۔
ادھر تحریک انصاف کے وکیل شیر افضل مروت نے تصدیق کی تھی کہ نعیم حیدر پنجوتھا کو ایف آئی اے نے گرفتار کرلیا ہے۔
وکیل شیر افضل مروت کے مطابق نعیم پنجھوتا کے کلرک نے ان کی حراست کا بتایا ہے، ابھی یہ واضح نہیں کہ نعیم پنجھوتا کو باضابطہ گرفتار کیا گیاہےکہ نہیں، ایسے اقدامات سے وکلاء برادری متحد ہوگی۔
خیال رہے کہ جج کیخلاف مبینہ طور پر جعلی پوسٹ کا معاملہ ہے اور ایف آئی اے نے عمران خان کے وکیل کو طلب کیا ہوا تھا، وکیل نعیم حیدر پنجھوتا چیئرمین پی ٹی آئی کے قانونی امور پر ترجمان بھی ہیں۔