اسلام آباد:چیئرمین تحریک انصاف بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا ہے کہ آئینی ترامیم پر بانی پی ٹی آئی عمران خان سے مشاورت مکمل نہیں ہوئی۔
تحریک انصاف کے پانچ رکنی وفد نے بانی پی ٹی آئی سے اڈیالہ جیل میں ملاقات کی، پی ٹی آئی کے وفد میں بیرسٹر گوہر، علی ظفر، اسد قیصر، سلمان اکرم راجہ اور صاحبزادہ حامد رضا شامل تھے، تحریک انصاف کے وفد کی عمران خان سے ملاقات سوا گھنٹہ جاری رہی جس میں آئینی ترمیم پر مشاورت کی گئی۔
ملاقات کے بعد پارٹی رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر علی خان کا کہنا تھا کہ آئینی ترامیم پر بانی پی ٹی آئی سے مشاورت مکمل نہیں ہوئی، بانی پی ٹی آئی نے عمرایوب،شبلی فراز،علی امین گنڈا پور اور ملک احمد بھچر کو مشاورت کےلئے طلب کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو بتایا گیا کہ آئینی عدالت نہیں آئینی بنچ ہے، عمران خان نے مولانا فضل الرحمان سے بات چیت جاری رکھنے کی ہدایت کی ہے، بانی پی ٹی آئی کی ہدایت کے مطابق ہم مولانا صاحب سے بات چیت جاری رکھیں گے، مشاورت میں دو تین دن اگر اور لگ جائیں تو کوئی بات نہیں۔
بیرسٹرگوہر کا کہنا تھا کہ اس قسم کی آئینی ترمیم کیا قانون سازی بھی قابل قبول نہیں ہے، ہم مطالبہ کرتے ہیں ہمارے دوسینیٹرز کو فوری رہا کیا جائے، حکومت کے پاس دو تہائی اکثریت نہیں ہے۔
انہوں نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی مکمل صحت مند ہیں، بانی نے جیل کی حالت پہلی دفعہ بتائی،عمران خان نے 2 ہفتے تک کوئی ورزش نہیں کی، بانی پی ٹی آئی قید تنہائی میں ہیں،عمران خان کو بہنوں اور انتظار پنجوتھہ کی گرفتاری کا بھی علم نہیں تھا، عمران خان نے بتایا کہ پانچ روز سے ان کے سیل میں بجلی نہیں تھی۔