اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ اگر امریکا میں پاکستان کے سابق سفیر کی جانب سے گزشتہ برس اسلام آباد کو ارسال کردہ سفارتی سائفر کا متن سچ ہے تو یہ ایک “بڑے جرم” کے مترادف ہے۔
مقامی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ سابق چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ اور دیگر اعلیٰ حکام نے بھی تصدیق کی ہے کہ پاکستان کے خلاف کوئی غیر ملکی سازش نہیں ہے۔
امریکی ویب سائٹ کی رپورٹ سے متعلق سوال کے جواب میں شہباز شریف نے نفی میں جواب دیا اور قومی سلامتی کمیٹی کے دو اجلاسوں کا حوالہ دیا جو ان کی سربراہی میں سائفر تنازع پر منعقد ہوئے تھے۔
انہوں نے کہا کہ “ایک ملاقات میں سابق سفیر اور سیکرٹری خارجہ اسد مجید نے واضح طور پر کہا کہ ڈونلڈ لو سے ان کی ملاقات میں کسی سازش پر بات نہیں ہوئی۔” علاوہ ازیں شہباز شریف نے کہا کہ اگر خدانخواستہ یہ حکومت امریکی سازش سے بنی ہوتی تو یہ ہمارے لیے شرمناک لمحہ ہوتا۔
ایک سوال کے جواب میں شہباز شریف نے کہا کہ “امریکی ویب سائٹ پر شائع سائفر کا مواد سچ ہے، تو یہ ایک بہت بڑا جرم ہے۔
خیال رہے کہ امریکی ویب سائٹ دی انٹرسیپٹ نے سائفر کے متن کو شائع کرتے ہوئے خبر میں لکھا کہ اس سائفر سے چیئرمین پی ٹی آئی کی حکومت کو گرانے کے پیچھے امریکی دباؤ کارفرما نظر آتا ہے کیونکہ امریکی سفارت کار نے یہ بیان دیا تھا کہ اگر عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب ہوگئی تو سب کچھ معاف کردیا جائے گا۔