تل ابيب: اسرائیل میں غزہ جنگ کے 11 ماہ مکمل ہونے کے باجود تاحال نیتن یاہو حکومت اپنے یرغمالیوں کو حماس کی قید سے بازیاب نہیں کراسکے ہیں جس کے خلاف آج شدید احتجاج کیا جا رہا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیل کی تمام ہی بڑی شاہراہیں آج احتجاجی مظاہرین سے بھری پڑی ہیں۔ مظاہرین نے یرغمالیوں کی بازیابی کے لیے بینرز اُٹھا رکھے ہیں اور نیتن یاہو حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی جا رہی ہے۔
مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ نیتن یاہو اپنی کرسی بچانے کے بجائے فوری طور پر حماس کے ساتھ غزہ جنگ بندی معاہدہ کریں تاکہ اسرائیلی یرغمالیوں کو حماس کی قید سے جلد از جلد رہا کرایا جا سکے۔
مظاہرین نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ 11 ماہ سے قید یرغمالیوں کی جانیں خطرے میں ہیں لیکن حکومت کو اپنے اقتدار کی پڑی ہے۔ اب تک جو یرغمالی زندہ واپس آئے ان میں سے اکثریت کی معاہدے کے تحت واپسی ہوئی۔
مظاہرین نے امریکا کو مخاطب کرتے ہوئے کہا اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کو درمیان سے ہٹا کر براہ راست حماس سے مذاکرات کریں اور جلد از جلد جنگ بندی معاہدے طے کرائیں۔
یاد رہے کہ حال میں غزہ کی ایک سرنگ میں 6 اسرائیلی یرغمالیوں کی لاشیں ملی ہیں جن میں ایک امریکی نژاد شہری بھی شامل ہیں۔ حماس کے مطابق یہ افراد اسرائیلی بمباری میں مارے گئے۔
جس کے بعد گزشتہ ہفتے یرغمالیوں کے لواحقین اور مختلف گروپس کی اپیل پر ملک گیر ہڑتال بھی کی گئی تھی۔