بیجنگ: چین کے اعلیٰ منشیات ریگولیٹر نے فلو کے ایک نئے دیسی علاج، اونراڈیور (Onradivir)، کی منظوری دے دی ہے، جو انفلوئنزا کے خلاف عالمی جنگ میں ایک اہم اضافہ ہے۔ یہ اپنی نوعیت کی پہلی جدید دوا ایک نئے پروٹین کو ہدف بناتی ہے اور اسے بالغ مریضوں میں غیر پیچیدہ انفلوئنزا اے (Influenza A) کے علاج کے لیے مجاز قرار دیا گیا ہے۔
نیشنل میڈیکل پروڈکٹس ایڈمنسٹریشن نے اس منظوری کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ “اس دوا کی منظوری مریضوں کو علاج کا ایک نیا آپشن فراہم کرتی ہے۔”
اونراڈیور کو گوانگزو، گوانگ ڈونگ صوبے میں رینووینٹ (Raynovent)، گوانگزو میڈیکل یونیورسٹی کے فرسٹ افیلیٹڈ ہسپتال، اور سانس کی بیماریوں کے سرکردہ تحقیقی اداروں نے مشترکہ طور پر تیار کیا ہے۔
چائنا ڈیلی کے مطابق، یہ دوا وائرس کے آر این اے پولیمریز (RNA polymerase) کے PB2 پروٹین کو ہدف بنانے والی دنیا کی پہلی اینٹی انفلوئنزا دوا ہے۔ اس کے ڈویلپرز کا دعویٰ ہے کہ یہ نئی دوا “تیز، طاقتور اور کم مزاحمت والی افادیت” پیش کرتی ہے، جو “عالمی انفلوئنزا کی وبا سے نمٹنے کے لیے ایک چینی حل” فراہم کرتی ہے۔
عالمی سطح پر، انفلوئنزا کے سالانہ تقریباً 1 ارب کیسز ہوتے ہیں، جن میں 3 سے 5 ملین سنگین کیسز شامل ہیں اور تخمینہ 290,000 سے 650,000 اموات ہر سال ہوتی ہیں۔