مکہ مکرمہ: سعودی عرب میں مناسک حج کا آغاز ہوگیا۔عازمین پیر کی رات مِنیٰ میں ہی قیام کریں گے اور منگل کو نماز فجر کی ادائیگی کے بعد مِنیٰ سے میدان عرفات روانہ ہوں گے۔
مِنیٰ میں عازمین حج کے لیے خیموں کی بستی آباد ہوگئی۔ پاکستان کے 2 لاکھ عازمین سمیت 160ممالک سے 25 لاکھ کے قریب عازمین لبیک اللھم لبیک کی صدائیں بلند کرتے منٰی پہنچ گئے۔
مسجد الحرام میں لاکھوں عازمین حج نے منیٰ روانگی سے قبل طواف ادا کیا۔عازمین پیر کی رات مِنیٰ میں ہی قیام کریں گے اور منگل کو نماز فجر کی ادائیگی کے بعد مِنیٰ سے میدان عرفات روانہ ہوں گے۔
حج کا رکن اعظم ”وقوف عرفہ” منگل کو ادا کیا جائے گا۔حاجی مسجد نمرہ میں خطبہ حج سنیں گے اور ظہراور عصر کی نمازیں قصر کرکے پڑھیں گے۔ دن بھر ذکراذکارکریں گے اور جبل رحمت پر جا کر اپنی اور امت مسلمہ کی بخشش کی دعائیں کریں گے۔
سورج غروب ہوتے ہی حاجی مزدلفہ چلے جائیں گے جہاں مغرب اور عشاء کی نمازیں پڑھیں گے، رات کھلے آسمان تلے گزاریں گے۔ یہاں سے ہی شیطانوں کو مارنے کیلیے کنکریاں جمع کریں گے۔
دس ذی الحج صبح فجر کے بعد واپس منٰی چلے جائیں گے جہاں رمی جمار یعنی شیطان کو کنکریاں ماریں گے۔ قربانی کے بعد حاجی احرام اتار دیں گے اور خانہ کعبہ جا کرطواف زیارہ کریں گے اور واپس منی جا کر ایام تشریق گزاریں گے۔
خیال رہے کہ سعودی جنرل اتھارٹی برائے شماریات کے اعدادوشمار کے مطابق اب تک حج کیلیے آنے والے عازمین کی تعداد 24 لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے۔