لاہور: آنکھوں کے غیر معیاری انجکشن سے بینائی جانے کے واقعات پر وزیراعلیٰ پنجاب کی قائم کردہ کمیٹی کے اجلاس میں ہوشربا انکشاف سامنے آگئے۔
ذرائع کے مطابق نجی ہسپتال کا مبینہ جعلی کرایہ نامہ پیش کرنے کا انکشاف ہوا، نجی ہسپتال کے پاس لیبارٹری قائم کرنے کا کرایہ نامہ موجود نہیں، نجی ہسپتال نے رہائشی کرایہ نامہ پیش کیا، نجی ہسپتال میں رہائشی کرائے نامے پر انجکشن کمپنی قائم کرنے کی تحقیقات کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن کو ماڈل ٹاؤن کے نجی ہسپتال کے خلاف کارروائی کی ہدایت کر دی گئی۔
اجلاس میں بیرون ممالک سے اویسٹن وائلز کی کوالٹی کنٹرول رپورٹ بھی پیش کی گئی، آئندہ ہونے والے اجلاس میں انجکشن بنانے والی کمپنی روش کے نمائندے کو بھی طلب کر لیا گیا۔
اجلاس میں بریفنگ دی گئی کہ سوئٹزرلینڈ سمیت دیگر ممالک میں اویسٹن کی کولڈ چین متاثر نہیں ہوئی۔
پاکستان آنے تک اویسٹن کا ٹمپریچر مناسب رہا، اجلاس میں نجی کینسر ہسپتال کے ٹیکوں کی فروخت کی رپورٹ بھی پیش کی گئی۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ ایک نجی کینسر ہسپتال نے اویسٹن کے 742 انجکشن رواں ماہ فروخت کیے، نجی کینسر ہسپتال سے انجکشن خریدنے والے زیادہ مریض سامنے نہیں آئے، اس موقع پر نجی کینسر ہسپتال سے انجکشن خریدنے والوں سے رابطہ کرنے کی ہدایت کی گئی۔