اسلام آباد:نیب ترامیم سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد 80 میں سے 26 نیب ریفرنسز کی جانچ پڑتال مکمل کرلی گئی ہے احتساب عدالت میں اس کا ریکارڈ بھی جمع کروادیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ احتساب عدالت 1 میں 5 ریفرنسز کا ریکارڈ جمع کروادیا گیا جبکہ احتساب عدالت 2 میں 8 ریفرنسز کا ریکارڈ جمع کروایا گیا ہے۔
احتساب عدالت 3 میں 13 ریفرنسز کا ریکارڈ جمع کروا دیا گیا جبکہ 54 نیب کیسز کا ریکارڈ کل احتساب عدالت میں جمع کروایا جائے گا۔
احتساب عدالت نمبر 3 کے پراسیکیوٹر خواجہ منصور ایڈمنسٹریٹو جج محمد بشیر کی عدالت میں پیش ہوئے۔جج محمد بشیر کا کہنا تھا کہ کل تک دیگر ریفرنسز کے آنے کا انتظار کرنا ہوگا۔
احتساب عدالت نے راجہ پرویز اشرف کو طلبی کا نوٹس جاری کرتے ہوئے انہیں ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا، عدالت کا کہنا تھا کہ اس کیس میں فرد جرم عائد ہوچکی ہے۔
عدالت نے فرزانہ راجہ کےخلاف بینظیر انکم سپورٹ پروگرام میں خرد برد ریفرنس میں دلائل طلب کرلیے، فرزانہ راجہ سے عدالت نے دائرہ اختیار پر دلائل طلب کر لیے۔
ایڈمنسٹریو جج محمد بشیر نے کہا کہ آدم امین ریفرنس میں اس عدالت کا دائرہ اختیار نہیں بنتا، نیب آرڈیننس کے مطابق متاثرین کی اگر 100 سے زیادہ تعداد ہو تو دائرہ اختیار بنتا ہے، احتساب عدالت نے آدم امین کے خلاف آل پاکستان پروجیکٹ ریفرنس پر دائرہ اختیار پر دلائل طلب کرلیے۔
احتساب عدالت نے نوٹس جاری کرتے ہوئے دلائل کیلئے سماعت 27 ستمبر کو مقرر کردی۔