اسلام آباد:چیئرمین پی ٹی آئی کی دہشتگردی کی دفعات کے تحت درج پانچ مقدمات میں ضمانت منظور جبکہ انسداد دہشت گردی عدالت سمیت دیگر عدالتوں سے گیارہ مقدمات میں چار جولائی تک عبوری ضمانت میں توسیع مل گئی۔ انکی اہلیہ بشری بی بی کی احتساب عدالت سے القادر ٹرسٹ اور ایڈیشنل اینڈ سیشن جج کی عدالت سے توشہ خانہ جعل سازی کیس میں چار جولائی تک عبوری ضمانت منظور ہوگئی۔
انسداد دہشت گردی کی عدالت جج راجہ جواد عباس نے دہشتگردی کی دفعات کے تحت درج 8 مقدمات کی سماعت کی ۔۔ عمران خان عدالت میں پیش ہوئے ۔ عدالت نے پانچ مقدمات میں ضمانت منظور کرلی جبکہ تین مقدمات میں عبوری ضمانت میں چار جولائی تک توسیع دیتے ہوئے شامل تفتیش ہونے کی ہدایت کردی ۔
ایڈیشنل اینڈ سیشن جج طاہر عباس سپرا نے 9 مئی واقعات سمیت دیگر چھ کیسز میں چیئرمین پی ٹی آئی کی ضمانت میں چار جولائی تک توسیع کرتے ہوئے شامل تفتیش ہونے کا حکم دیا۔ جبکہ ایڈیشنل اینڈ سیشن جج اسکندر خان نے تھانہ مارگلہ میں درج مقدمے میں چئیرمین پی ٹی آئی اور اسد عمر کی عبوری ضمانت میں چار جولائی کی توسیع کرنے کا حکم دیا ۔
چئیرمین پی ٹی آئی 190 ملین پاؤنڈ کرپشن کیس میں احتساب عدالت ہوئے جہاں عدالت نے ان کی عبوری ضمانت میں چار جولائی تک توسیع کا حکم سنایا۔۔ جبکہ احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے سابق خاتون اول بشری بی بی کی بھی پانچ لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکوں کے عوض عبوری ضمانت منظور کرتے ہوئے نیب کو گرفتاری سے روک دیا ۔
ایڈیشنل سیشن جج طاہر عباس سپرا نے توشہ خانہ جعلی سازی کے مقدمے میں بشری بی بی کی چار جولائی تک عبوری ضمانت منظور کرتے ہوئے پولیس کو گرفتاری سے روک دیا۔
عدالت نے شامل تفتیش ہونے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی ۔
چیئرمین پی ٹی آئی جب اسکندر خان کی عدالت میں پہنچے تو اسد عمر نے انکے ساتھ ہاتھ ملا کر ساتھ والی نشست پر بیٹھنے کی دعوت دی تاہم چئیرمین پی ٹی آئی روسڑم پر کھڑے ہوگئے۔
اسد عمر بھی روسڑم پر آئے چیئرمین پی ٹی آئی سے گفتگو کرتے رہے ۔۔ کیس کی سماعت مکمل ہونے پر چیئرمین پی ٹی آئی کمرہ عدالت میں ہی موجود رہے اور اسد عمر کمرہ عدالت سے روانہ ہوگئے ۔
ان سے صحافی نے سوال پوچھا آپ واپس جا رہے ہیں جبکہ چیئرمین پی ٹی آئی یہاں ہی موجود ہیں؟ جس پر اسد عمر نے جواب دیا کہ میں نے بیوی کو ائیرپورٹ پر چھوڑنے جانا ہے ، ویسے بھی میرا کیس ختم ہوگیا ہے۔
کمرہ عدالت میں غیررسمی گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ملک تباہی کے دہانے پر پہنچ چکا ہے.
چیئرمین پی ٹی آئی کی جوڈیشل کمپلیکس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایک آدمی کو باہر رکھنے کے لیے سارے ملک کے اداروں کو تباہ کیا جا رہا ہے۔۔ ان سے سوال پوچھا گیا کہ خان صاحب آپ کہتے ہیں کہ میری جدوجہد جاری رہے گی لیکن ساتھ ہی کہتے ہیں آرمی چیف آپ سے بات کریں۔ تو یہ کون سی جدوجہد ہے جس میں آرمی چیف بات کریں تو معاملہ ختم ہو سکتا ہے ؟۔
جواب میں چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ ہمارا ملک تباہی کی جانب جا رہا ہے، میں تو کوئی کسی کی مدد نہیں مانگ رہا ، نہ میں چاہتا ہوں کہ الیکشن میں کوئی میری مدد کرے، نہ میں یہ کہتا ہوں کہ میرے کیسز معاف کروا دیں، نہ میں یہ کہتا ہوں کہ مجھے باہر بھیج دیں اور نام ای سی ایل سے ہٹا دیں۔
انہوں نے کہا کہ میں تو اس ملک میں ہوں اور میں سارے کیسزلڑوں گا۔ میں ملک کے لیے مانگ رہا ہوں۔ ملک تباہی کی جانب جا رہا ہے، معیشت بیٹھ گئی ہے۔ہمارے پولیٹکل انسٹی ٹیوشن بیٹھ گئے ہیں۔ ملک کے ادارے تباہ کردیئے، چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ایک آدمی کو باہر رکھنے کے لیے سارے ملک کے اداروں کو تباہ کیا جا رہا ہے۔