جنیوا :وفاقی وزیر صحت سید مصطفیٰ کمال نےجنیوا میں ورلڈ ہیلتھ اسمبلی کے موقع پر کیوبا کے وزیر صحت سے ملاقات کی جس میں دونوں وزراء کے درمیان صحت کے نظام سے متعلق مختلف امور پر تبادلہ خیال کیاگیا۔
ترجمان وزارت صحت کے مطابق وفاقی وزیر صحت کی ورلڈ ہیلتھ اسمبلی کے موقع پر سائیڈ لاینز ملاقاتوں کا سلسلہ جاری ہے۔
وفاقی وزیر سید مصطفیٰ کمال کی جنیوا میں ورلڈ ہیلتھ اسمبلی کے موقع پر کیوبا کے وزیر صحت سے ملاقات کی جس میں دونوں وزراء کے درمیان صحت کے نظام سے متعلق مختلف امور پر تبادلہ خیال ہوا۔بالخصوص پرائمری ہیلتھ کیئر اور سیکنڈری سطح کی نگہداشت کو مضبوط بنانے پر بات چیت کی گئی۔
اس موقع پر گفتگوکرتے ہوئے وفاقی وزیرمصطفی کمال نے 2005 کے زلزلے کے دوران کیوبا 2000 اہلکاروں پر مشتمل امدادی مشن بھیجنے حکومتِ کیوبا کا شکریہ ادا کیا۔انہوں نے کہاکہ کیوبا نے ایک مضبوط اور مربوط نظام صحت قائم کیا ہے۔
ملاقات کے دوران گفتگوکرتے ہوئےکیوبا کے وزیر صحت نے کہا کہ کیوبا کے مربوط نظام صحت کے تحت 70 سے 80 فیصد مریض ابتدائی سطح پر ہی صحت کی سہولیات حاصل کرتے ہیں ۔جو ایک کامیاب ماڈل ہے اور پاکستان کے لیے فائدہ مند ہو سکتا ہے ۔
ملاقات میں ادویات کی پیداوار کے حوالے سے تعاون بڑھانے پر بھی بات چیت کی گئی۔مصطفی کمال نے کہا کہ پاکستان اور کیوبا کے درمیان مستقل اور قریبی رابطے قائم کیے جانے کی ضرورت ہے ۔
وزیر صحت کیوبا نے مصطفیٰ کمال کو کیوبا کے نظام صحت کا مشاہدہ کرنے کے لیے دورے کی دعوت دی۔جس پروفاقی وزیر نے دعوت پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ وہ جلد کیوبا کا دورہ کریں گے ۔
انہوں نے ویکسین و ادویات کی تیاری، پاکستانی طلباء، ڈاکٹروں اور ماہرین کو تربیت دینے کے لیے مکمل تعاون کی پیشکش کی ۔مصطفی کمال نے کہاکہ ویکسین کی پیداوار کو بڑھانے کیلیے پر عزم ہیں پاکستان کی آبادی 24 کروڑ ہے اور ہر سال 70 لاکھ نئے بچوں کی ویکسینیشن کی ضرورت ہوتی ہے۔ویکسین اور ادویات کی تیاری کے لیے ٹیکنالوجی کی منتقلی پر ایک دوسرے کے تعاون کو بڑھایا جائے گا ۔
کیوباکے وزیرصحت نے کہاکہ کیوبا نےکووڈ۔ 19 کے دوران تین کامیاب ویکسین تیار کیں اور اب مزید 11 ویکسین پر کام جاری ہے ۔ دونوں ممالک کے درمیان علمی و سائنسی تبادلے ہو سکتے ہیں ۔
دونوں وزراء نے ایک دوسرے کا شکریہ ادا کیا اور مستقل رابطے کے قیام پر اتفاق کیا۔