اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی اہلیہ نے بشری بی بی نے نیب کو بطور گواہ طلبی کا جواب جمع کروا دیا۔کہتی ہیں کہ باپردہ خاتون ہوں شوہر کے ساتھ پیش ہوں گی ۔
القادرٹرسٹ کیس(نیشنل کرائم ایجنسی 190 ملین پاؤنڈ کیس) میں نیب کی طرف سے سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کو طلبی کا نوٹس جاری کیا گیا تھا۔
بشری بی بی نے نیب نوٹس میں لگائے گئے الزامات کو بے بنیاد قرار دے دیا،بشریٰ بی بی کے جواب میں کہا گیاہے کہ میری نیب طلبی کی تاریخ والے دن ہی آپ نے میرے شوہر کو بھی طلب کیا ہے۔
جواب میں کہا گیاہے کہ میرے شوہر نے اپکو تحریری طور پر آگاہ کیا ہے کہ وہ اسلام آباد کی عدالتوں میں 8 جون کو پیش ہوں گے اور نیب بھی پیشی ہوگی۔
انھوں نے واضح کیا ہے کہ میں باپردہ خاتون ہوں اور گزشتہ سماعت پر اسلام آباد اپنے شوہر کے ہمراہ آئی تھی۔
آٹھ جون کو بھی اپنے شوہر کے ہمراہ نیب میں پیش ہوں گی،انھوں نے لکھا ہے کہ سپریم کورٹ کے حکم مطابق آپ شامل تفتیش کرنے کے لئیے ٹھوس مواد مہیا کریں۔
بشری بی بی نے نیب کو جواب میں کہا کہ مجھے نیشنل کرائم ایجنسی 190 ملین پاؤنڈ کیس سے متعلق کوئی معلومات نہیں۔
بشری بی بی کا موقف ہے کہ زمین جو کہ 458 کنال زمین، 285 ملین روپے ، بلڈنگ و دیگر ڈونیشنز بی ٹی ایل نے القادر ٹرسٹ کو ڈونیشن ایگریمنٹ کے تحت دیں ،۔
بی ٹی ایل کی جانب سے القادر ٹرسٹ کو یہ ڈونیشن 24 مارچ 2021 کو دی گئی ،ڈونیشن دستاویز کی کاپی القادر ٹرسٹ کے چیف فنانشل افسر ، سی آئی ٹی کو 23 مئی 2023 کو فراہم کر چکے ہیں۔
القادر یونیورسٹی ایک ٹرسٹ ہے جس سے کسی شخص یا اسکے ٹرسٹیز کو کوئی فائدہ نہیں، جو دستاویزات مانگی گئی ہیں وہ القادر ٹرسٹ کے چیف فنانشل افسر کے پاس ہیں۔
جواب میں بشریٰ بی بی نے کہا القادر ٹرسٹ کی تمام چیزوں کو سیکٹری دیکھتے ہیں، اس کے باوجود میرا بیان 8 جون کو ریکارڈ کر لیا جائے۔