اسلام آباد: اپوزیشن الائنس تحریک تحفظ آئین پاکستان کے صدر اور پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ اب اگر آپریشن ہوا تو ملک کے حالات مزید خراب ہوجائیں گے۔
قومی اسمبلی میں بجٹ سیشن میں خطاب کرتے ہوئے محمود خان اچکزئی نے کہا کہ تاریخ کے جبر نے ہمیں اس ملک میں اکھٹا کردیا، پنجابی، سندھی، پٹھان بلوچ اپنے وطن میں آباد ہیں، 75 سال میں ہم ایک پاکستانی قوم بنانے میں ناکام رہے اور اس دوران ایسے اشخاص بھی آئے جنہوں نے ایوان کو ڈیبیٹنگ کلب بنا دیا۔
انہوں نے کہا کہ کسی کو اچھا لگے یا براب پاکستان کی داخلی اور خارجہ پالیسی یہاں (پارلیمنٹ) میں بنے گی، ہمیں کالونی نہ سمجھا جائے ہمیں کسی کی کالونی نہیں۔ پاکستان تاریخ کی بدترین بحران کا شکار ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ ہم کسی صورت آئین کی بے حرمتی کرنے نہیں دینگے، اللہ کا حکم ہے جھوٹ بولنے والوں پر لعنت ہے مگر یہاں کوئی سچ نہیں بولتا، میں نے صرف یہ گناہ کیا اس بات کو تسلیم کرلیا کہ الیکشن بانی پی ٹی آئی کی پارٹی جیت چکی ہے۔
محمود خان اچکزئی نے کہا کہ صدر آصف زرداری پاکستان کھپے کا نعرہ لگاتے ہیں مگر پاکستان اس وقت کھپے گا جب ہر صوبے کی عوام کا اپنے صوبے کے وسائل پر حق ہوگا، سینیٹ کے پاس کوئی اختیار نہیں اُسے قومی اسمبلی کی طرح کے اختیارات دیے جائیں۔
اُن کا مزید کہنا تھا کہ فاٹا کے عوام غم و غصے میں ہیں اور امن کے متلاشی ہیں، اُن کی بزدلی کو کمزوری نہ سمجھا جائے، ملک کو اُس نتیجے پر نہ لے کر جائیں کیونکہ اگر اب آپریشن ہوا تو پاکستان کے حالات مزید خراب ہوجائیں گے۔
محمود خان اچکزئی نے کہا کہ پنجابی، سندھی، بلوچ، پشتون اس ملک میں ہمیں رہنے دینا چاہتے ہیں یا نہیں، ہمیں ہمارے وسائل کا اختیار دیں ہم آئی ایف سے جان چھڑا دینگے۔